جڑواں بچیاں کامیاب آپریشن کے بعد وطن واپس، دونوں بچیوں کے دھڑ پیدائشی طور پر جُڑے ہوۓ تھے۔ سعودی عرب کے شاہ عبداللہ ہسپتال میں کامیاب آپریشن سے دونوں کو علیحدہ کیا گیا۔
وی او
پاکستانی جُڑواں بچیوں فاطمہ اور مشعل کا سعودی حکومت کے تعاون سے ریاض میں شاہ عبداللہ ہسپتال میں کامیاب آپریشن کیا گیا۔ بچیوں اور انکے والدین کو خصوصی طور پر شاہ عبد اللہ ہسپتال لایا گیا جہاں پانچ گھنٹے طویل مگر کامیاب آپریشن کیا گیا۔
اس سلسلے میں اسلام آباد میں سعودی سفارتخانے میں مُختصر مگر پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں دونوں بچیوں اور والدین کو مدعو کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پوری دنیا میں امداد دینے والے ممالک میں صف اوّل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے ناطے اس امداد کا تعلق کسی مزہب یا مُلک سے نہیں۔ سفیر نے بتایا کہ مشعل اور فاطمہ کے طبی اخراجات اور علاج معالجے کے دوران رہائشی اور دیگر تمام اخراجات سعودی حکومت نے ہی ادا کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودیہ کی 70 ڈاکٹرز اور تکنیکی معاونین پرمشتمل میڈیکل ٹیم پر ہمیں فخر ہے۔
یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ سابق سعودی وزیر صحت ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ کی قیادت میں اس ٹیم نے اب تک چالیس جُڑواں بچوں کے کامیاب آپریشن کر کے انہیں علیحدہ کیا ہے۔
اے پی پی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوۓ بچیوں کے والد نثار غنی کا کہنا تھا کہ وہ سعودی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ آج انکی بچیاں زندہ اور سلامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے میری مدد کی اور وہ سعودی فرما رواں شاہ سلمان اور سعودی خکومت کے لئیے دعا گو ہیں۔ اے پی پی حمزہ