لاہور،24جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضی سولنگی نے تھیلیسیمیا کے مرض کی روک تھام کیلئے شاندار خدمات پر منو بھائی( مرحوم) کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ منو بھائی نے اپنی پوری زندگی تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لئے وقف کر رکھی تھی،سندس فائونڈیشن کی بنیاد رکھ کر منو بھائی نے ایک مثال قائم کی،تھیلیسیمیا کی روک تھام کے لئے قوانین کو بہتر کرنا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز یہاں سندس فائونڈیشن کے زیر اہتمام منو بھائی کی چھٹی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر سندس فائونڈیشن خالد عباس ڈار،صدر یاسین خان،سہیل وڑائچ،حفیظ اللہ خان نیازی، مجیب الرحمن شامی،صغری صدف و دیگر بھی موجود تھے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ منو بھائی کا پی ٹی وی پر چلنے والا حالات حاضرہ کا پروگرام عوام میں انتہائی مقبول ہوا،اس پروگرام میں منو بھائی نے بطور تجزیہ کار خدمات سر انجام دیں،عوام ابھی تک ان کے اس پروگرام کو یاد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ منو بھائی ایک اچھے اور مخلص انسان تھے، انہوں نے اپنی زندگی کو تھلیسیمیا کے بچوں کے علاج کیلئے وقف کر دیا،سندس فائونڈیشن میں تھیلیسیمیا کے بچوں کے علاج کیلئے جو کام ہو رہا ہے وہ قابل ستائش ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سندس فائونڈیشن میں زیر علاج مریض منو بھائی کی مغفرت کا باعث بنیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تھیلیسیمیا کی روک تھام کے لئے احتیاطی تدابیر کو اپنانا ہوگا ۔ اس حوالے سے قوانین کو بہتر اور ان پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔مرتضی سولنگی نے کہا کہ ہم آج منو بھائی کو خراج عقیدت پیش کرنے اور یہ عہد کرنے کیلئے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں کہ منو بھائی نے انسانی خدمت کا جو جھنڈا اپنے ہاتھوں میں اٹھایا تھا اس کو تھامے رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ منو بھائی کالم نگاری کے ساتھ ساتھ شاعری بھی کرتے تھے،ان کی مادری زبان پنجابی میں شاعری لازوال تھی،وہ کسی چیز کے خود بخود ہونے پر یقین نہیں رکھتے تھے جو انہوں نے کہا تھا کہ ہو نئیں جاندا کر نا پیندا اے،سکھاں دی خاطر جلنا پیندا اے،حق دی خاطر لڑنا پیندا اے،جیون دی خاطر مرنا پیندا اے۔
تقریب میں شریک دیگر مقررین نے منو بھائی کو بھر پور انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔تقریب کے آخر میں پیر ضیاالحق نقشبندی نے مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی۔بعد ازاں نگران وفاقی اطلاعات و نشریات نے سندس فائونڈیشن کی لیب کا دورہ کیا اور تھلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں میں تحائف تقسیم کئے۔