جمہوری نظام عوام کے لئے ہے اور عوام کے پاس منتخب نمائندوں کو جوابدہ بنانے کا اختیار ہونا چاہئے؛  مرتضیٰ سولنگی

10

اسلام آباد، 25جنوری (اے پی پی ):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ آئین کے تحت پاکستان وفاقی پارلیمانی جمہوری ملک ہے اور قوم کا اجتماعی اتفاق ہے کہ ملک وفاقی پارلیمانی جمہوری نظام کے تحت ہی چلے گا، نظام میں بہتری کی گنجائش ہمیشہ موجود رہتی ہے، جمہوریت کا نظام عوام کے لئے ہے اور عوام کے پاس منتخب نمائندوں کو جوابدہ بنانے کا اختیار ہونا چاہئے، ریاستی عملداری سے سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈے کا مقابلہ کیا جا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کے زیر اہتمام “انتخابی ضابطہ اخلاق : میڈیا سمیت سٹیک ہولڈرز کا اخلاقی طرز عمل” کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنا ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے میری گزارش ہے کہ میڈیا ہاؤسز اپنے نیوز روم  میں  اس کی کاپی آویزاں کریں ،رپورٹرز کو بھی مہیا کریں۔انہوں نے کہا کہ آٹھ فروری کو عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں جس کے بارے میں بہت قیاس آرائیاں ہوئیں، کبھی موسم سرما اور کبھی سیکیورٹی کی وجہ سے انتخابات ملتوی ہونے کی قیاس آرائیاں کی گئیں  مگر انتخابات اپنے مقرر وقت پر ہونے  جا رہے ہیں۔

نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ  ضابطۂ اخلاق کے حوالے سے سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگوں کے اندر مثبت رویہ کو اجاگر کرنے کی کوشش کی جائے تاکہ لوگ عام انتخابات میں پر امن طریقے سے حصہ ڈالیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک پارلیمانی نظام کے ذریعے چلے گا جو 1973 کے آئین میں واضح کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کا ریگولیٹر پیمرا موجود ہے مگر سب سے بڑا چیلنج ڈیجیٹل میڈیا کا ہے جس میں ڈیپ فیک اور فیک نیوز کے ذریعے انتشار پھیلانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کے لئے ہمارے اداروں کو چوکنا رہنا ہو گا، ہمیں قانونی راستہ اختیار کر کے اس طرح کے انتشار کا سامنا کرنا ہو گا۔

 اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات و نشریات شہیرہ شاہد کا کہنا تھا کہ اس طرح کے سیمینارز  بہت ضروری ہیں تاکہ ہم آگاہی حاصل کر سکیں کہ ضابطہ اخلاق کا بنیادی مقصدکیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کو ہمیشہ اس طرح سے دیکھا جاتا ہے  کہ اس کے ذریعے قدغنیں لگائی جاتی ہیں مگر میرے خیال میں یہ ہماری حفاظت کے لئے ہے ۔

 سیمینار میں   پرنسپل انفارمیشن آفیسر ڈاکٹر طارق محمود خان، وزارت اطلاعات اور اس کے ملحقہ اداروں کے حکام بھی موجود تھے۔