اسلام آباد،25جنوری(اے پی پی ): وفاقی وزیر برائے تجارت، صنعت، سرمایہ کاری اور داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز سے پاکستان میں قازقستان کے سفیر یرزان کستافین نے جمعرات کو یہاں ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد علاقائی روابط کی بہتری ، دوطرفہ تجارت کا فروغ اور دونوں ممالک کے مابین تجارت اور لاجسٹکس کے اہم کردار پر تبادلہ خیال کرنا تھا ۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر گوہر اعجاز نے تجارت کے فروغ میں ذرائع نقل و حمل کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ‘‘ذرائع نقل و حمل کے بغیر تجارت ناممکن ہے’’۔ اس کے علاوہ انہوں نے پاکستان اور قازقستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں مضبوط لاجسٹکس کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
قازقستان کے سفیر یرزان کستافین نے بات کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ قازقستان کے وزیر تجارت فروری میں پاکستان کا دورہ کرنے کے متمنی ہیں۔ اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے مواقع تلاش کرنا اور دو طرفہ تجارت کو مزید فروغ دینا ہے۔
ثقافتی تبادلے اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے، سفیر کسٹافن نے الماتے، قازقستان میں فیشن شو کے منصوبے کا اعلان کیا جس میں پاکستانی فیشن انڈسٹری کو شرکت کی دعوت بھی دی ۔ اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فیشن انڈسٹری سے متعلقہ افراد اس شو میں بھر پور شرکت کریں جس سے دونوں ممالک کی فیشن کمیونٹیز کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعلقات کو فروغ ملے۔
ملاقات کے دوران یرزان کستافین نے مارچ میں سنگل کنٹری ایگزیبیشن کے انعقاد کی تجویز پیش کی، جو پاکستان کی متنوع مصنوعات کی نمائش کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ قازقستان کے عوام کے لیے پاکستان کی بھرپور ثقافتی اور اقتصادی شراکت کو اجاگر کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ای کامرس کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر بھی غور کیا گیا۔ دونوں فریقوں نے جدید تجارت پر ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے اثرات کو تسلیم کیا اور اس تیزی سے ابھرتے ہوئے منظر نامے میں تعاون کی ضرورت کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز نے دوطرفہ تعلقات میں تجارت اور لاجسٹکس کی اہمیت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا، “تجارت اور لاجسٹکس ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اسٹریٹجک تعاون کے ذریعے تجارت کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے عزم پر زور دیا۔
سفیر کستافین نے کہا کہ قازقستان سے پاکستان کے لیے براہ راست پروازیں رمضان کے مہینے کے بعد دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔ انہوں نے پاکستانی کاروباری افراد کے لیے ای ویزا متعارف کرانے، ویزا کے عمل کو آسان بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان کاروباری رابطوں کو آسان بنانے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔