سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے پاکستان پینل کوڈ 1860 اور کوڈ آف کریمنل پروسیجر 1898 ،فوجدار قوانین (ترمیمی) بل 2024 میں ترمیم کی منظوری دیدی

22

اسلام آباد۔22فروری  (اے پی پی):سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے پاکستان پینل کوڈ 1860 اور کوڈ آف کریمنل پروسیجر 1898 ،فوجدار قوانین (ترمیمی) بل 2024 میں ترمیم کی منظوری دیدی ۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ  کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ کمیٹی کے اختتامی اجلاس کے آغاز پر چیئرمین سینیٹر محسن عزیز نے کمیٹی کے ارکان اور وزارت کے حکام کا کمیٹی کی پوری مدت میں غیر متزلزل حمایت اور فعال کردار پر شکریہ ادا کیا ۔کمیٹی نے سینیٹر شہادت اعوان کی جانب سے پیش کیے گئے  1898 فوجداری قوانین (ترمیمی )بل 2024 میں پیش کی گئی ترمیم کو بھی منظور کر لیا ۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کی جانب سے پیش کیے گئے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور کنٹرول آرڈیننس، 2002 [انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور کنٹرول (ترمیمی) بل، 2024] میں مزید ترمیم   واپس لینے پر معاملے کو نمٹا دیا ۔

 کمیٹی نے سینیٹر شہادت اعوان کی جانب سے پیش کیے گئے پاکستان پینل کوڈ 1860 میں مزید ترامیم بھی منظور کر لیں ۔ کمیٹی نے  نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی آرڈیننس 2000 (نیشنل ڈیٹا  بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (ترمیمی) بل 2023)میں مزید ترمیم کرنے کا بل بھی کمیٹی نے ترامیم کے ساتھ منظور کیا یہ بل  سینیٹر فوزیہ ارشد نے 6 نومبر 2023 کو پیش کیا تھا۔کمیٹی نے سینیٹر دینش کمار کی طرف سے 20 نومبر 2023 کو بلوچستان کے مختلف علاقوں سے حب چوکی کے راستے کراچی جانے والے مسافروں/مسافروں کو مختلف ایجنسیوں کی چیک پوسٹوں پر درپیش مسائل/ذلت کے حوالے سے اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے نکات پر بھی تفصیلی بحث کی۔  مناسب غور و خوض کے بعد کمیٹی نے مشترکہ چیک پوسٹ قائم کرنے کی سفارش کی اور تمام متعلقہ اسٹیک ایجنسیوں بشمول کسٹم، رینجرز اور پولیس کو ون ونڈو آپریشن پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں  سینیٹر سیف اللہ ابڑو، سینیٹر دانش کمار، سینیٹر فوزیہ ارشد، سینیٹر کامل علی آغا، سینیٹر شہادت اعوان، سینیٹر وقار مہدی اور سینیٹر عون عباس نے شرکت کی۔