اسلام آباد ، 22فروری (اے پی پی ):نگران وفاقی وزیر اطلاعات نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے اسلام آباد میں بروز جمعرات پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ تشدد بھڑکانے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کر رہے تھے، جو کہ ایک غیر قانونی سرگرمی تھی۔
وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی کے ہمراہ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت اظہار رائے لامحدود نہیں ہے بلکہ یہ ملک کے قانون کے تابع ہے۔سولنگی نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 19، عدلیہ، مسلح افواج اور برادر ممالک کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کی اجازت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے اربوں ڈالر کمانے والی کمپنیاں اگر کسی ملک میں امن و امان کو خراب کرنے اور لوگوں کو تشدد اور نفرت پر اکسانے کے لیے استعمال ہوتی ہیں تو وہ اپنی ذمہ داری سے دستبردار نہیں ہو سکتیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (پہلے ٹویٹر)، یوٹیوب، فیس بک اور انسٹاگرام مسلسل پروپیگنڈے، جھوٹ، سرکاری اہلکاروں کی بدنامی اور ہراساں کرنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں اور ان پلیٹ فارمز کی مالک کمپنیوں کو اس غیر قانونی سرگرمی پر قابو پانا ہو گا۔ “ریاست پاکستان کسی بھی طرح ان پلیٹ فارمز کو ملک میں بے بنیاد، جھوٹا اور من گھڑت پروپیگنڈہ پھیلانے کی اجازت نہیں دے گی”۔ اگر ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے اس بے بنیاد پروپیگنڈے کو نہ روکا تو ریاست کو قانون کے تحت سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے کسی بھی فیصلے کے خلاف قانونی نظرثانی کے ذرائع موجود ہیں اور اگر کسی کو شکایت ہو تو نظرثانی کی درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور ملک کے امن و امان کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستان ایک پرامن ملک ہے جس میں قانون کی حکمرانی اور لاقانونیت ہے اور ملک میں انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے تمام غیر ملکیوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ وہ محفوظ ہیں اور حکومت پاکستان ان کی حفاظت کو یقینی بنائے گی۔