کنن پوشپورہ سانحہ کے 33 سال مکمل،کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیرِ اہتمام سیمینار میں بھارتی حکومت اور عدلیہ کے کردار کی شدید مذمت

7

اسلام آباد ، 23فروری(اے پی پی ): کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر و پاکستان کے زیرِ اہتمام سیمینار کا انعقاد کیا گیا  جس میں کنن پوشپورہ اجتماعی زیادتی کے المناک واقعے کے حوالے سے بھارتی حکومت اور عدلیہ کے کردار کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ متاثرہ خواتین کو 33 برس کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود انصاف نہیں مل سکا اور مجرم بھارتی فوجی آزادانہ گھوم رہے ہیں ۔

کنوینر محمود احمد ساغر کی  زیر صدارت منعقدہ سمینار میں مقررین نے کہا کہ 23 فروری 1991 کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تاریخ میں ہمیشہ ایک سیاہ دن کے طور پر یاد رکھاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کنن پوشپورہ سانحہ کی متاثرہ خواتین 33 برس بعد بھی انصاف کی منتظر ہیں۔

 مقررین نے کہا کہ23  فروری 1991 کی شب کو بھارتی فوجیوں نے کنن پوشپورہ کا محاصرہ کرکے تلاشی کے بہانے گھروں میں داخل ہوکر 100 کے قریب خواتین کو عصمت دری کی تھی جن میں نوجوان لڑکیاں اور معمر خواتین شامل تھیں۔انہوں نے کہا کہ اس سانحہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات میں فوجی اہلکاروں کو ملوث قرار دیا گیا تھا لیکن بعدازاں بھارتی حکومت نے حیلے بہانوں سے اس واقعہ کی پردہ پوشی کی اور اس میں ملوث اہلکاروں کو کلین چٹ دے دی گئی۔