بی آئی ایس پی نے مالی سال 23-2022 کے لیے اپنی سالانہ رپورٹس جاری کردیں

15

اسلام آباد۔23فروری (اے پی پی):بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) نے مالی سال 23-2022 کے لیے اپنی سالانہ رپورٹس جاری کردیں جن میں قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری،  تعلیمی وظائف اور نشوونما جیسے  اہم اقدامات میں پیشرفت اور کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔

بی آئی ایس پی کے سیکرٹری عامر علی احمد نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے بی آئی ایس پی کے ساتھ  ان کے جاری تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شفافیت کے لیے بی آئی ایس پی کے عزم اور ملک بھر میں سب سے زیادہ مستحق خاندانوں کو اضافی مدد فراہم کرنے پر پروگرام کی اہمیت  پر روشنی ڈالی ۔

 سیکرٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے تقریب میں موجود  ترقیاتی شراکت داروں کے نمائندگا ن  کو بتایا کہ 9.3 ملین گھرانوں کی سہ ماہی قسط  کو بڑھا کر   10500 روپے  کر دیا گیا ہے۔عامر علی احمد نے کہا کہ  بی آئی ایس پی کے پاس غریب و مستحق  گھرانوں کا مستند ڈیٹا  بیس موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی نے حال ہی میں  6 بینکوں کے اشتراک سے ادائیگی کا نیا نظام متعارف کرایا ہے جس کا مقصد وسائل کے موثر استعمال کو یقینی بنانا ہے اور ایک اندازے کے مطابق  نئے ادائیگی کے نظام کے  ذریعے بی آئی ایس پی  کو 2 ارب روپے کی بچت ہوگی۔علاوہ ازیں عامر علی احمد نے بی آئی ایس پی کے مستقبل کے منصوبوں بالخصوص  موبائل رجسٹریشن  وہیکلز کی توسیع کا خاکہ پیش کیا جس میں 25 وینز پہلے ہی سندھ اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں تعینات ہیں۔ یہ موبائل وین ڈسٹری بیوشن پلیٹ فارم کے طور پر کام کریں گی، استفادہ کنندگان کو  دور دراز علاقوں میں براہ راست ادائیگیاں  فراہم  کرنے میں سہولت فراہم کریں گی۔قبل ازیں، ڈی جی این ایس ای آر  نوید اکبر نے سالانہ پیشرفت پر ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی ۔عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، یونیسیف، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن، یو این ایف پی اے، جی آئی زیڈ، یو این ایچ سی آر اور آئی او ایم سمیت مختلف بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کے نمائندوں نے  بی آئی ایس پی کی ڈائنامک رجسٹری  کو سراہا۔ شرکاء کی جانب سے بی آئی ایس پی کے ساتھ تکنیکی و مالیاتی تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔