اساتذہ کی صلاحیت کو بڑھانے، جدید تربیتی طریقوں کو اپنانے کی ضرورت ہے: سیکرٹری وزارت تعلیم

30

اسلام آباد ، 01 مارچ، (اے پی پی): جمعہ کے روز مقامی ہوٹل میں NAT کے نتائج کے اعلان کے لیے ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی سیکرٹری وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت وسیم اجمل چوہدری مہمان خصوصی تھے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کی طرف سے جاری کردہ حالیہ نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 کی رپورٹ نے پاکستان کے تعلیمی نظام خاص طور پر ریاضی اور سائنس کی تعلیم میں درپیش اہم چیلنجوں کو سامنے لایا ہے۔

ڈی جی پی آئی ای ڈاکٹر شاہد سوریا، وائس چانسلر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود، ایف سی ڈی او کی سینئر ایجوکیشن ایڈوائزر صائمہ انور، LUMS سے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر جیسیکا البرنٹ، عالمی بینک سے ملیحہ حیدر اور ٹوبی لنڈن، کیمبرج انٹرنیشنل سے جارجینا گلاسبی اور خصوصی سیکرٹری محی الدین احمد وانی نے رپورٹ کے اجراء کے موقع پر اپنی سفارشات اور تجزیوں کا اشتراک کیا۔

وفاقی سیکرٹری، وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت، وسیم اجمل چوہدری نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ 2023 کے نتائج ہمیں تصدیق شدہ اعداد و شمار اور قیمتی سفارشات فراہم کرتے ہیں۔

رپورٹ میں اساتذہ کی کمی کو ظاہر کیا گیا ہے، جس سے اساتذہ کی صلاحیت کو بڑھانے اور جدید تربیتی طریقوں کو اپنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اسکے علاوہ یہ بات بھی نوٹس کی گئی ہے کہ آٹھویں جماعت کے اساتذہ کی اکثریت نے گزشتہ دو برسوں میں ریاضی اور سائنس کی تربیت حاصل نہیں کی ہے، لہذا تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ہمیں کلاس رومز میں انٹرایکٹو سیکھنے کے طریقوں اور اپنے بچوں کی تعلیم میں والدین کی شمولیت کو بڑھانے کے طریقے کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔

تقریب کے اختتام پر وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت کے سپیشل سیکرٹری محی الدین احمد وانی نے کہا کہ نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ میں مسائل سامنے آئے ہیں، ہمارے پاس ڈیٹا موجود ہے اور اب کارروائی کی ضرورت ہے۔ معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے ہمیں بنیادی تعلیم پر توجہ دینی ہوگی۔ ہمیں ملک کے کسی بھی حصے میں ماڈل اسکول کا تعین کرنا چاہیے، اس کے بعد جو اقدامات اور پالیسیاں اٹھائی گئی ہیں ان کو تمام تعلیمی اداروں میں نافذ کیا جائے۔