اسلام آباد،21مارچ (اے پی پی):ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کو کئی بار ٹھوس شواہد دیئے اور یہ مطالبہ کیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جائے، پاکستان نے 18مارچ کو افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں، افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا گیا۔ ترجمان نے فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جارحانہ کارروائیوں خاص طور پر غزہ کے شفاءہسپتال پر حالیہ حملے کی شدید مذمت کی جس میں رپورٹس کے مطابق بڑی تعداد میں معصوم بچے اور خواتین سمیت عام شہری لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ افراد اور شہری آبادی کو نشانہ بنانا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی جاری پامالیوں کی بھی شدید مذمت کی۔ انہوں_ نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران بھارت مقبوضہ کشمیر کی 14 سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کر چکا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہارِ رائے پر پابندی کی مذمت کرتے ہیں، کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندی قابلِ مذمت ہے۔ کشمیر کے بارے میں بھارتی لیڈروں کے حالیہ بیانات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے ذریعے ممکن ہے۔