لاہور۔27 مارچ۔( اے پی پی ) صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ٹرانسفیوژن سروس پنجاب کے ہیڈافس کا دورہ کیا اور انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ٹرانسفیوژن اور پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت کردی۔
اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر حافظ شاہد لطیف، ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شبنم بشیر اور سیکرٹری ڈاکٹر عمران بشیر نے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور ادارے کا دورہ کروایا۔صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے تھیلیسیمیاء سنٹر کا دورہ کرکے بچوں کی عیادت بھی کی۔اس موقع پر وزیر صحت نے ایک اہم اجلاس کی صدارت بھی کی۔ڈاکٹر عمران بشیر نے صوبہ بھر کے بلڈ بنکس میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات بارے بریفننگ دی۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ٹرانسفیوژن کی استدکار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔بلڈ بنکس میں ریکارڈ نہ بنانے پر سخت محکمانہ ایکشن لیا جائے گا۔ انسٹی ٹیوٹ آف بلڈ ٹرانسفیوژن اور پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی میں ایچ آر کے مسائل کو بھی حل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بلڈ بنکس میں صاف خون کی فراہمی ہر مریض کا بنیادی حق ہے،پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں بلڈ بنکس کو جدید ٹیکنالوجی کے مطابق چلانا چاہتے ہیں۔
خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ 2024 کے آخرتک بلڈ ٹیسٹ کلایا ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کا عہد کیا ہے۔پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو غیر قانونی بلڈ بنکس کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے۔ پنجاب بھر میں اس وقت 1293 رجسٹرڈ جبکہ 461 بلڈ بنکس لائسنس شدہ ہیں۔سیکرٹری پنجاب بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی خود صوبہ بھر کے بلڈ بنکس کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیں۔