ایران کے صدرڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی  کا تین روزہ دورہ  پاکستان ، پہلا دن صدر ، وزیراعظم سے ملاقاتیں ، مختلف شعبوں میں باہمی  تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق

12

اسلام آباد،22اپریل  (اے پی پی):اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچنے  پر نورخان ایئربیس پروفاقی وزیر میاں   ریاض حسین پیرزادہ   اوردیگر حکام نے  ان  کا پرتپاک استقبال کیا۔

ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کی وزیراعظم ہائوس آمد  پرمسلح افواج کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ ایرانی صدر نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ وفاقی کابینہ کے ارکان کا ایران کے صدر کے ساتھ تعارف کرایا گیا۔ ایرانی صدر نے اپنے وفد کے ارکان کو بھی وزیراعظم محمد شہباز شریف سے متعارف کرایا۔ ایرانی صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے ارتھ ڈے کی مناسبت سے پودا بھی لگایا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی  کی ملاقات پر   تجارت اور مواصلاتی روابط  سمیت مختلف شعبوں میں باہمی  تعاون کو فروغ دینے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق ہوا۔

ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے موقع پر مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایرانی صدر برادر ملک ایران سے پہلے مہمان ہیں جو ہماری حکومت کے بعد بطور صدر، پاکستان کا پہلا دورہ کر رہے ہیں، یہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان مذہب، ثقافت اور تہذیب کے رشتوں، سفارتی، سرمایہ کاری، سکیورٹی کے تعلقات پر تفصیل سے بات چیت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے پاکستان کے ساتھ تعلقات صدیوں پرانے ہیں، قیام پاکستان سے پہلے برصغیر کے مسلمانوں کے ایرانیوں سے قریبی تعلقات تھے، اس تعلق کو ہم نے آج ترقی و خوشحالی اور باہمی محبت اور دونوں ملکوں کی بہتری کیلئے استعمال کرنا ہے، 1947ء میں ایران پاکستان کو تسلیم کرنے والے مملک میں سرفہرست  تھا۔

ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر فارسی زبان میں خیر مقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چشمِ ماہ روشن دلِ ما شاد، آپ کو دیکھ کر ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوئیں اور دل خوش ہوا۔وزیرِ اعظم نے ایرانی صدر کو علامہ تقی بہار کے پاکستان کے بارے فارسی میں کلام “درود بر پاکستان” بھی پڑھ کر سنایا۔

ہمیشہ لطف خداباد یارِ پاکستان

بہ کین مباد فلک با دیارِ پاکستان۔

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے وزیراعظم شہباز شریف اور حکومت پاکستان کا بھرپور استقبال پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرزمین ہمارے لئے قابل احترام ہے، پاکستان کے عوام اور حکومت کو ایران کے سپریم لیڈر کی جانب سے سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے ہمیشہ اسلامی اقدار کیلئے جدوجہد کی اور ہمیشہ فلسطین و غزہ کے عوام کے حقوق کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی صیہونی فورسز کی جانب سے نسل کشی کا خاتمہ ضروری ہے، اقوام متحدہ اور مغرب کی مدد اسرائیلی صیہونی فورسز کی جانب سے غزہ اور فلسطین میں نسل کشی، بچوں کے قتل عام کو کسی صورت برداشت نہ کرنے کے پاکستان کی حکومت اور عوام کے مؤقف کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ فلسطین کے حق اور انصاف کیلئے آواز بلند کی ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایرانی ہم منصب سید ابراہیم رئیسی کا ایوان صدر آمد پر استقبال کیا۔ دونوں رہنمائوں نے اہم علاقائی اور عالمی سطح پر ہونے والی پیش رفت بالخصوص مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ صدر آصف علی زرداری نے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کی شدید مذمت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان فلسطینی کاز کی مستقل اور واضح حمایت جاری رکھے گا۔ دونوں صدور نے غزہ کے عوام پر اسرائیلی جبر کے خاتمے، انسانی امداد میں اضافے کے لیے بین الاقوامی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران  انہوں نے تعاون کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے کوششوں کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا اور علاقائی چیلنجوں  کے حل کے لیے امن اور تعمیری بات چیت کے عزم کا اعادہ کیا۔

چیئرمین سینیٹ سیدیوسف رضا گیلانی  نے  ایرانی صدر ابراہیم رئیسی  سے  ملاقات میں کہاکہ پارلیمانی روابط، علاقائی تعاون اور دوطرفہ تعلقات کوفروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔اس موقع پر چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضاگیلانی نے اپنے آباؤ اجداد  اور ایران کے درمیان گہرے تاریخی رشتوں پر روشنی ڈالی۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ   پاکستان کے ساتھ بردارانہ تعلقات قابل فخر ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات کی بنیاد مشترکہ مذہبی اور ثقافتی اقدار ہیں، دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کے موقف کی بھر پور حمایت کی ہے۔ ایرانی صدر نے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کے ایران کے ساتھ تاریخی اور روحانی وابستگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے، اسلاموفوبیا کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔

 ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کی اہلیہ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہیں اعزازی ڈگری بھی دی گئی۔ عالم الہدیٰ نے اپنی کتاب “دی آرٹ آف فیمینائن لائف” کے انگریزی ورژن کا اجراء بھی کیا  جو اپنی بصیرت اور نقطہ نظر سے علمی گفتگو کو تقویت بخشتی ہے۔