وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ خوراک کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس، گندم خریداری پالیسی اینڈ پلان 2024 کا جائزہ لیا گیا

18

کوئٹہ۔ 03 مئی (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ خوراک کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس جمعہ کو یہاں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا ، اجلاس میں گندم خریداری پالیسی اینڈ پلان 2024 کا جائزہ لیا گیا اور بلوچستان کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں گندم خریداری کا عمل آئندہ ہفتے سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا  ہے ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اسوقت محکمہ خوراک کے پاس 58000 ہزار بار دانہ موجود ہے جو گزشتہ سال کی تقسیم سے باقی رہ گئے تھے کابینہ کے فیصلے کے مطابق رواں سال کی ضروریات کے مطابق نئے بیگز کی خریداری کے لئے ٹینڈرنگ پراسس شروع کردیا گیا ہے،  دستیاب باردانہ تمام اضلاع میں مساوی تقسیم کیا جائے گا۔

سیکرٹری خزانہ نے اجلاس کو بتایا کہ نئے بیگز کی خریداری کے لئے 13 کروڑ 90 لاکھ روپے آج ہی جاری کئے جائیں گے جبکہ گندم خریداری کے لئے منظور شدہ پانچ ارب روپے میں سے نصف پیر  کو جبکہ نصف رواں ماہ ہی جاری کردئیے جائیں گے تاکہ گندم خریداری کے عمل میں کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے۔

 اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ بلوچستان کابینہ کے فیصلے کے مطابق رواں سال کسانوں سے 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی خریداری کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس وافر مقدار میں گندم کے ذخائر موجود ہیں تاہم کابینہ نے کسانوں سے مزید پانچ لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کا فیصلہ کیا ہے، کسانوں کو ریلیف دینا چاہتے ہیں ہماری کوشش ہے کہ زرعی پیداوار کے فوائد مڈل مین کے بجائے براہ راست کسان طبقے کو ہوں اور زرعی شعبے سے وابستہ افراد کی بھلائی ہو۔

 انہوں نے کہا کہ ماضی کی بد عنوانیوں کی وجہ سے محکمہ خوراک کے افسران معمول کے محکمہ جاتی امور کی انجام دہی سے بھی گریزاں ہیں جس کی وجہ سے گندم خریداری سمیت بیشتر محکمہ جاتی امور تعطل کا شکار رہتے ہیں لیکن اب ہم نے تہیہ کیا ہے کہ محکمہ خوراک سے بد عنوانیوں کا خاتمہ کرکے شفافیت لائیں گے اور اس محکمے سے کرپشن کا دھبہ صاف کرکے عوامی اعتماد بحال کریں گے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ آئندہ سال کے لئے فریم ورک ایگریمنٹ پر ابھی سے کام شروع کردیا جائے تاکہ تمام امور بروقت نمٹائے جاسکیں اور تاخیر کے باعث کسانوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

 میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ محکمہ خوراک کو متحرک کرکے اس کی ساکھ کو بحال کرنا ہے ہر سطح پر خلاف ضابطہ امور کی حوصلہ شکنی کی جائے تو معاملات بڑی حد تک درست ہو جائیں گے ۔

وزیر اعلیٰ  نے ہدایت کی کہ سرکاری سطح پر خریدی گئی گندم کے ذخائر کو بارشوں سیلاب اور دیگر قدرتی آفات و مختلف نوعیت کے نقصانات سے محفوظ رکھنے کے لئے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے جائیں اور اسٹوریج کے مناسب انتظامات کو یقینی بنایا جائے ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر خوراک نور محمد دمڑ، میر طارق مگسی چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسیپل سیکرٹری عمران زرکون، سیکرٹری خوراک اصغر حریفال، اسپیشل سیکرٹری اسفندیار بلوچ و متعلقہ حکام نے شرکت کی۔