وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان کی زیر صدارت ریسورس موبلائزیشن کمیٹی 2024-25 کا چوتھا اجلاس

19

لاہور،15مئی (اے پی پی): وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان کی زیر صدارت وزراء کی ریسورس موبلائزیشن کمیٹی 2024-25 کا چوتھا اجلاس منعقد ہوا ۔صوبائی وزیر برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس ملک صہیب بھرتھ اور صوبائی وزیر  برائے ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ مجتبی شجاع نے کہا کہ پنجاب میں اکانومی کی ڈاکوکیومینٹیشن کے لیے پی آر اے کے تحت تمام سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا، ٹیکس نیٹ میں شامل تمام سروسز پرٹیکس کی شرح کو یکساں رکھا جائے ،مستثنی سروسز کی معمولی شرح کے ساتھ ٹیکس نیٹ میں شمولیت ان کی ڈاکومینٹشن کو یقینی بنائے گی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگیوں پر رعایت برقرار رکھی جائے ۔انہوں نے کہا کہ  کسانوں کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں، کسان پیکج کے تحت زرعی شعبے کی ترقی کو یقینی بنائیں گے، زمینداروں پر بساط سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بورڈ آف ریونیو کے تحت ٹیکسز کی شرح پر پانچ سال بعد نظر ثانی کی جا رہی ہے،آئندہ ٹیکسز کی شرح میں تبدیلی کے لیے فارمولا کا تعین کیا جائےگا،فارمولا کے تحت مقررہ مدت کے بعد شرح خود بخود تبدیل ہوتی رہے گی ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ پی آر اے کے تحت انفورسمنٹ کی بحالی کے لیے ایکٹ 2012ء  میں ترامیم تجویز کر دی گئی ہیں،پچھلے 5ماہ میں انفورسمنٹ میں تعطل کی بناءپر پی آر اے کے محصولات میں کمی آئی، پی آر اے کے تحت تمام وصولیوں کو مکمل طور پر ان لائن کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ سٹامپ ڈیوٹی صوبے کا ٹیکس ہے ایف بی آر کے ریٹ محصولات  کو متاثر کر رہے ہیں، بورڈ آف ریونیو سٹامپ ڈیوٹی کی شرح کو معقول بنائے۔

 وزیر خزانہ نے کہا کہ ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کی تجاویز کو وزیر اعلیٰ سے منظوری کے بعد اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔