لاہور، 16 مئی(اے پی پی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اوور بلنگ پرلوگوں کوکروڑوں روپے کا ریفنڈ ملنا شروع ہو گیا ہے ،میری تمام جائیداد ڈیکلیئرڈ ہے، بجلی چوروں کیخلاف موثر کارروائی کی جائے گی ،پاسپورٹ کے حصول کے حوالے سے عوام کودرپیش مسائل حل کئے جائیں گے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں جی او آ ر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اس مرتبہ نہ صرف اوور بلنگ ختم ہوئی ہے بلکہ لوگوں کوکروڑوں روپے کا ریفنڈ ملنا شروع ہوا ہے مجھے یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں جس طرح لیسکو میں لوگوں کو ریلیف ملا ہے اسی طرح دوسرے اضلاع میں بھی شہریوں کو اوور بلنگ میں ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال پر وزیراعظم نے میٹنگ کی ہے جس میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم بھی تھے اور بروقت پیکج کے اعلان سے وہاں کے لوگ کافی خوش ہیں کہ ان کو ریلیف مل گیا ہے اور 23 ارب روپے آزاد کشمیر حکومت کے اکاونٹ میں پہنچ گئے ہیں اور اب انہوں نے یہ پیسہ عوام کو ریلیف دینے کیلئے استعمال کرنا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بہت سے لوگوں کو اعتراض تھا کہ آزاد کشمیر میں جو بد امنی کی صورتحال پیدا ہوئی اس کا سد باب کرنے کیلئے میں آزاد کشمیر کیوں نہیں گیا۔انہوں نے کہا کہ میں یہ وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں میں امن و امان کے مسئلے سے صوبے خود نمٹتے ہیں، وفاق نے صرف معاونت کرنا ہوتی ہے، میں آزاد کشمیر جا کر فیصلہ نہیں لے سکتا، جب انہیں رینجرز، پیرا ملٹری اور دیگر فورسز درکار تھے تو وہ ہمیں ہی فراہم کرنا تھے،18ویں ترمیم کے بعد امن وامان کی صوتحال کو کنٹرول کرنے کا اختیار صوبوں کے پاس ہے، خدانخواستہ اگر ایسی صورتحال کا اسلام آباد میں ہمیں سامنا کرنے پڑے گا تو میں وہاں ضرور موجود ہوں گا البتہ آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے رینجرز کی تعیناتی کے حوالے سے فیصلہ وفاق کا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دبئی لیکس میں آنے والی انکی اہلیہ کی پراپرٹی 2017سے تھی اور باقاعدہ ڈیکلئیرڈ تھی۔ پچھلے سال ا اسے بیچ کر دوسری خریدی، اہلیہ کی برطانیہ میں بھی جائیدادیں ہیں جس میں سے کچھ انہیں ورثے میں ملی ہیں اور کچھ انہوں نے خریدی ہیں، یہ جائیدادیں غالبا انہوں نے 10۔ 12سال پہلے خریدی تھیں، میری تمام جائیداد ڈکلیئرڈ ہے الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں سب کچھ واضح ہے تا ہم جن لوگوں نے غیر قانونی طریقے سے جائیدادیں بنائی ہیں اور وہ ڈکلیئرڈ نہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جبکہ قانونی طریقے سے بیرون ملک سرمایہ کاری کرنے میں کوئی غلط بات نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے کتنے لوگوں کی جائیداد یں بیرون ملک ہیں، ان کے میڈیا نے تو اس کو ایسے نہیں چلایا، اب بھی اگر سمجھوں گا کہ مجھے بطور بزنس مین سرمایہ کاری کرنی ہے تو مجھے اگر پاکستان یا باہر جہاں بہتر سمجھوں گا وہاں کروں گا، اگر میرے پاس قانونی رقم ہے اور میں ٹیکس دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں جتنی دیر کام کروں گا میری سب سے پہلی ترجیح عوام کو ڈلیور کرنا ہوگا۔