ابوظہبی ،23مئی (اے پی پی): وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی آئی ٹی، زراعت، معدنیات، برآمدات ، صنعت اور دیگر شعبوں پر توجہ مرکوز ہے ، ہم نے کشکول توڑ دیا ہے ،اقوام عالم قرض یا امداد سے نہیں بلکہ محنت و لگن سے ترقی کرتی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاکستان اور یو اے ای کی آئی ٹی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری پر رائونڈ ٹیبل سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ خود انحصاری کی منزل کو حاصل کرنے کیلئے گذشتہ اڑھائی ماہ میں آئی ٹی کے شعبہ کیلئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں اور پاکستان میں مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری میں باہمی تعاون چاہتے ہیں۔انہوں نے متحدہ عرب امارات کی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس میں قائدانہ کردار کی تعریف کی اور کہا بطور پاکستانی ہمارے لئے یہ خوش آئند ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ہونہار آئی ٹی پروفیشنلز کے ساتھ پاکستانی پروفیشنلز یہاں موجود ہیں جو معیشت کے مختلف شعبوں کو ڈیجیٹائز کرنے میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے شرکاء کو بتایا کہ زراعت، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اپنے نوجوانوں کو بااختیار بنانے، برآمدات بڑھانے، صنعت اور دیگر شعبوں پر توجہ مرکوز کی، آئی ٹی پروفیشنلز معیشت کے تمام شعبوں میں ڈیجیٹائزیشن کیلئے ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں بھی ڈیجیٹائزیشن کا عمل مکمل ہو۔
وزیراعظم نے خطاب میں مستقبل تیل و گیس پر انحصار کی بجائے نوجوانوں کی تربیت اور ڈیجیٹل اکانومی کے فروغ جیسی نان آئل و گیس اکانومی کو قرار دیا۔وزیر اعظم نے شیخ محمد بن زید کے وژن کو سراہتے ہوئے کہا کہ شیخ محمد بن زید کی طرف سے معیشت میں لائی گئی جدت قابل رشک ہے اور وہ پاکستان کے عظیم معاون دوست ہیں اور اپنے عظیم والد کے نقش قدم پر چل رہے ہیں جو ایک وژنری لیڈر تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنی معیشت کی ہیئت تبدیل کرنے کیلئے کوشاں ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ متحدہ عرب امارات میں موجود اپنے بھائیوں کے تعاون سے پاکستان کی معیشت کی ہیئت کو مکمل طور پر بدل دیں گے، جوائنٹ وینچرز اور نالج شیئرنگ شراکت داری کی بنیاد پر ہم یہ کام کریں گے۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ نے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے حوالہ سے بہترین ملک ہے، ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاری کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، حکومت سنبھالتے ہوئے وزیراعظم نے آئی ٹی شعبہ کو اپنی ترجیح قرار دیا، آئی ٹی کے شعبہ میں نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے اور شرح نمو میں اضافہ اور ترقی شراکت داری کے بغیر ممکن نہیں۔
رائونڈ ٹیبل سیشن میں پاکستانی اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں کے درمیان تین اہم مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ 800 ہولڈنگ اور انفوٹیک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت ، انفوٹیک اور منسیٹ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت کے علاوہ لیب ویئر عربییہ اور میزون کے درمیان بھی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔
تقریب میں آئی ٹی سیکٹر سے وابستہ پاکستانی و اماراتی کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر پاکستان میں کامیاب کاروبار کرنے والی اتصالات، دبئی اسلامی بینک سمیت اماراتی مختلف کمپنیوں کے سربراہان کو ایوارڈز بھی دیئے۔
تقریب میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اﷲ تارڑ، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بھی موجود تھے۔