نیویارک، 24 مئی(اے پی پی):پاکستان نے عالمی سلامتی اور ترقی میں افریقی ریاستوں کے لیے بہتر کردار کی توثیق ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے “بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی: عالمی سلامتی اور ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں افریقی ریاستوں کے کردار کو مضبوط بنانا” کے موضوع پر ایک کھلی بحث کا اہتمام کیا۔
کھلی بحث میں حصہ لیتے ہوئے، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے، سفیر منیر اکرم نے عالمی سلامتی اور ترقی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے افریقہ کے کردار کی اہمیت کے ساتھ ساتھ پاکستان اور افریقی براعظم کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اگست 1947 میں اپنی آزادی کے بعد افریقی ممالک کی آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے افریقی آزادی پسندوں کو پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کرنے کی سہولت فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنی قومی آزادی کی جدوجہد کو آگے بڑھا سکیں۔
افریقی اداروں کے ارتقاء کا ذکر کرتے ہوئے سفیر منیر اکرم نے کہا کہ افریقی ریاستوں نے اپنے قومی، علاقائی اور براعظمی اداروں جیسے کہ افریقی یونین، SADC اور افریقی سلامتی کونسل کو تیزی سے تیار کیا ہے جو افریقی یکجہتی اور تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے افریقہ کو درپیش متعدد چیلنجوں کی فہرست بھی دی اور کہا کہ ترقی کے باوجود براعظم کو وسائل کا غیر ملکی استحصال، بیرونی مداخلت، اور دہشت گرد گروہوں اور جرائم پیشہ گروہوں کا ظہور جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے، جو پورے خطے میں تنازعات کو بڑھا رہے ہیں۔
سفیر منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل اور دیگر عالمی اداروں میں اپنی نمائندگی میں تاریخی ناانصافیوں کے ازالے کے لیے افریقہ کے مطالبے کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی سفارشات کے مطابق وسیع تر مینڈیٹ،مناسب وسائل اور امن فوجیوں کی تربیت کے ساتھ امن کے نفاذ سمیت امن آپریشنز کی نئی شکلوں کی ترقی کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے افریقی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔