اقوام متحدہ نے11 جولائی کو سریبرینیکا میں 1995 کی نسل کشی کی عکاسی اور یادگاری دن کے طور پر منانے کی قرارداد منظور کر لی، پاکستان کی حمایت

20

نیویارک، 24 مئی(اے پی پی): اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے  11 جولائی کو سریبرینیکا میں 1995 کی نسل کشی کی عکاسی اور یادگاری دن کے طور پر منانے کی قرارداد منظور کر لی ہے،پاکستان نے اس قرارداد کی حمایت کی ہے،کل ووٹوں میں سے 84 ممالک نے قرارداد کے مسودے کے حق میں ووٹ دیا، 19 نے اس کی مخالفت کی اور 68 ممالک نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔

ووٹ کی وضاحت کرتے ہوئے اپنے بیان میں سفیر منیر اکرم نے بوسنیا اور ہرزیگوینا کے اتحاد، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے او آئی سی اور پاکستان کی مستقل حمایت کی تصدیق کی۔ انہوں نے بین الاقوامی سرحدوں کو برقرار رکھنے اور بوسنیا کی کثیر النسل اور کثیر الثقافتی شناخت کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

سفیر منیر اکرم نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مستقبل میں سریبرینیکا اور روانڈا جیسی نسل کشی کو روکنے کے لیے چوکس رہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو ایسے سانحات کو روکنے کے لیے نسلی یا مذہبی ہدف بنانے کی ابتدائی علامات کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے۔

سفیر منیر اکرم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 1995 کا سریبرینیکا قتل عام، جسے بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل فار سابق یوگوسلاویہ (ICTY) اور بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) دونوں نے نسل کشی کے طور پر تسلیم کیا ہے، حالیہ انسانی تاریخ میں سب سے زیادہ خوفناک واقعات میں سے ایک ہے۔ آئی سی جے کے واضح قانونی عزم نے جولائی 1995 میں سریبرینیکا میں نسل کشی کے کمیشن کی تصدیق کی۔انہوں نے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کی متعدد قراردادوں پر بھی زور دیا جو بوسنیا اور ہرزیگووینا کے اتحاد، علاقائی سالمیت، خودمختاری اور بین الاقوامی موقف کے لیے او آئی سی کے رکن ممالک کی مستقل حمایت کی عکاسی کرتی ہیں۔

سفیر نے کہا کہ یہ حمایت بوسنیا اور ہرزیگووینا کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کو برقرار رکھنے، اسے خود مختاری سے کام کرنے، اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے، اور اس کے کثیر النسلی، کثیر الثقافتی اور کثیر مذہبی کردار کو محفوظ رکھنے کے عزم میں جڑی ہوئی ہے۔

سفیر منیر اکرم نے اپنے بیان کا اختتام سریبرینیکا کی نسل کشی کو تسلیم کرنے کی اہمیت کا اعادہ کرتے ہوئے کیا تاکہ متاثرین کو عزت دی جا سکے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایسے سانحات کو کبھی فراموش نہ کیا جائے۔