کراچی، 29 مئی (اے پی پی):گورنر سندھ محمد کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کو نوجوانوں کی خدمات، ہنر، جذبہ، وفاداری، حب الوطنی، دردمندی اور ذہانت کی ضرورت ہے۔
بدھ کو مقامی ہوٹل میں سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے پانچویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے فارغ التحصیل طلبا کو مبارکباد دیتے ہوئے انہیں قائداعظم محمد علی جناح ؒکے نقش قدم پر چلنے کا مشورہ دیا جنہوں نے اپنی پوری زندگی قوم کی بھلائی کے لیے وقف کر دی تھی۔انہوں نے کہا کہ ان کے لیے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی جیسے عظیم اور تاریخی ادارے کے کانووکیشن کی صدارت کرنا خوشی کی بات ہے جہاں بانی قوم قائداعظم محمد علی جناح ؒ نے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے نوجوانوں کا اپنی زندگی میں شاندار مستقبل ہے ، وہ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ڈگری حاصل کرنے کے بعد فوری طور پر نوکری حاصل کرنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ہر چیز میں وقت، مستقل مزاجی اور صبر کی ضرورت ہوتی ہے جو زندگی میں کامیاب ہونے کی کنجی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان فارغ التحصیل طلبا کو اپنی زندگی میں رکاوٹوں اور ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن انہیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے یہ چیلنجز ان کے اعصاب کا امتحان لیں گے۔ انہیں اپنے اہداف سے ہم آہنگ ہونا چاہیے اور یہ سمجھنا چاہیے کہ ان کے والدین نے ان کے تعلیمی کیریئر کو سہارا دینے کے لیے اپنے خوابوں کو قربان کر دیا تھا۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ہمارے ملک کو نوجوانوں کی خدمات، ہنر، جذبہ، وفاداری، حب الوطنی، دردمندی اور ذہانت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکثر ذہین دماغ مغربی خوابوں کی پیروی کرتے ہوئے اپنا ملک چھوڑ دیتے ہیں جس سے بالآخر انفرادی طور پر انہیں فائدہ ہوتا ہے اور بڑے پیمانے پر میزبان ممالک کو فائدہ ہوتا ہے لیکن ان کا اپنا ملک ان کے عظیم ٹیلنٹ سے محروم رہتا ہے۔
گورنر سندھ نےکہا کہ ہماری نوجوان نسل کو سمجھنا چاہیے کہ ہمارا ملک اس وقت بہت اہم حالات سے گزر رہا ہے۔ اس مشکل وقت میں آپ کو اپنی صلاحیتوں اور قابلیت سے اپنے ملک کا ایک بڑا سہارا بننا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین صحرائی میمن کی یونیورسٹی کی ترقی کے لیے خدمات کو سراہتے ہیں اور یونیورسٹی کی ترقی کے لیے وائس چانسلر، فیکلٹی اور عملے کی کاوشوں اور محنت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ گورنر نے ایس ایم آئی یو کے لیے دو کوسٹرز/بسوں اور 50 کمپیوٹرز پر مشتمل ایک کمپیوٹر لیب دینے کا بھی اعلان کیا۔
قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں سندہ مدرسہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجیب الدین صحرائی میمن نے گورنر سندھ، چیئرمین ایچ سی سی، ٹرکش قونصل جنرل اور کانووکیشن میں شریک دیگر مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس شاندار کانووکیشن میں ان معزز مہمانوں کی موجودگی پر اپنے عزیز ترین طلبا اور ان کے قابل فخر والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے انتہائی مطمئن اور خوش ہیں۔
ڈاکٹر صحرائی نے کہا کہ وہ ہمیشہ کہتے ہیں کہ یونیورسٹی کے تمام اسٹیک ہولڈرس فیکلٹی، افسران اور معاون عملہ ہیں، اس لئے ایک شاندار گریجویٹ پیدا کرنے کے لیے ان سب کی ایک مضبوط کیمسٹری کی ضرورت ہوتی ہے۔ 2016 میں جمہوریہ چیک میں منعقدہ 5ویں ایشیا-یورپ ریکٹرز کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس کانفرنس میں کہا تھا کہ 21ویں صدی کے ادارے طلبا کو اپنے صارفین کے طور پر وصول کریں گے اور انہیں معیاری مصنوعات کے طور پر بھیجیں گے۔
وائس چانسلر نے کہا کہ مجھے اور میری فیکلٹی کو آج کافی یقین ہے کہ جو پراڈکٹ ہم اس ملک کے مرکزی دھارے اور دنیا کے عالمی دھارے میں بھیج رہے ہیں وہ انتہائی ذمہ داری، دیانتداری اور ایمانداری کے ساتھ کام کرے گا۔ ڈاکٹر مجیب صحرائی نے مزید کہا کہ ایس ایم آئی یو 140ویں سال کی وراثت کے ساتھ وژنری قیادت، ماہرین تعلیم، کھیلوں کے چیمپئن پیدا کرنے کا سہرا رکھتا ہے، بلکہ وہ ہر شعبے کے آئیکن اور ہر چیز میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کو سرفہرست رکھتا ہے۔ تاہم، ایک یونیورسٹی ہونے کے ناطے،ایس ایم آئی یو صرف 12 سال پرانا ہے جس کا آغاز پانچ پروگراموں اور 129 طلبا کے ساتھ ہوا تھا اور آج یہ 16 پروگرام چلا رہی ہے، جس میں طلبا کی تعداد 6000 کے لگ بھگ ہے، اور تقریبا 100 فیکلٹی ممبران ہیں جن میں سے 45 فیصد پی ایچ ڈی اور 200 معاون عملہ اور اس کے بعد ایس ایم آئی یو نے صوبائی، قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی پہچان اور جگہ قائم کی ہے۔
ڈاکٹر مجیب صحرائی نے ایس ایم آئی یو کی کامیابیوں پر بھی بات کی اور کہا کہ سندہ مدرسہ یونیورسٹی کی ترقی وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کی قیادت میں حکومت سندھ کے مسلسل تعاون اور اعتماد کے بغیر اور گورنر سندھ محمد کامران ٹیسوری کی سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ چیئرمین فیڈرل ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد اور چیئرمین سندھ ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع کے مشکور ہیں کہ انہوں نے یونیورسٹی کی ترقی کے لیے مسلسل پیشہ وارانہ تعاون کیا۔ انہوں نے ایس ایم آئی یو کے ساتھ تعاون پر یونیورسٹیز اور بورڈز کی وزارت اور تمام یونیورسٹیوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ایس ایم آئی یو کی فیکلٹی کو بھی مبارکباد پیش کی جنہوں نے طلبا کو معیاری تعلیم فراہم کرنے میں اپنی کوششیں بروئے کار لائیں ۔
ڈاکٹر طارق رفیع، چیئرمین سندھ ایچ ای سی نے کامیاب کانووکیشن کے انعقاد پر پاس آٹ ہونے والے طلبا، وائس چانسلر، فیکلٹی اور دیگر عملے کو مبارکباد دی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے گریجویٹس اپنے علم، دانش اور مہارت سے ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔