اسلام آباد،30مئی (اے پی پی):سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کا اجلاس جمعرات کو یہاں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی ڈی ڈبلیو پی نے 609.45 ارب روپے کی لاگت کے دو منصوبوں کی سفارشات ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کو بھجوا دیں ۔
اجلاس میں ٹرانسپورٹ ،مواصلات اور توانائی کے شعبوں سے متعلق منصوبے زیر بحث آئے ۔توانائی کے شعبے سے متعلق ایک منصوبہ پیش کیا گیا جس کا نام “گولین گول ہائیڈرو پاور پروجیکٹ (108 میگا واٹ) چترال، (دوسرا نظر ثانی شدہ)” تھا جس کی مالیت 42,002 ملین روپے ہے جسے حتمی منظوری کے لئے ایکنک کو بھیجا گیا۔ اس منصوبے کے لئے مالی وسائل کے ذرائع میں اوپیک فنڈ برائے بین الاقوامی ترقی (30 ملین امریکی ڈالر)، سعودی فنڈ برائے ترقی (97.8 ملین امریکی ڈالر)، کویتی فنڈ برائے عرب اقتصادی ترقی (52.5 ملین امریکی ڈالر) اور یو ایس ایڈ (35.6 ملین امریکی ڈالر) کی گرانٹ شامل ہیں۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد 108 میگا واٹ کا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی تعمیرہے جس کی سالانہ توانائی تقریباً 476 گیگا واٹ فی گھنٹہ ہے۔ یہ منصوبہ 2019 میں مکمل ہوا تھا اور 28.02.2024 تک 730 ملین یونٹس پیدا کر چکا ہے۔ کام کے دائرہ کار میں ابتدائی کام، سول ورکس اور ہائیڈرولک اسٹیل اسٹرکچر، ہائیڈرو میکانیکل اور الیکٹریکل آلات (تین عمودی شافٹ جنریٹرز 45 ایم وی اے)، ٹرانسمیشن سسٹم اور توسیع 145 کلومیٹر، 132 کلو واٹ ڈبل سرکٹ 53 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائن گولین گول سے تیمرگرہ، 132 کلو واٹ سنگل سرکٹ لائن تیمرگرہ سے چکدرہ اور سیلاب کے بعد بحالی کے کام شامل تھے۔ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے شعبے سے متعلق ایک منصوبہ پیش کیا گیا جس کا نام “چائنا پاکستان اکنامک کاریڈور اکنامک کوریڈور (سی پیک) قراقرم ہائی وے تھاکوٹ سے رائیکوٹ فیز- ٹو)” ہے، جس کی کل مالیت 567453.369 ملین روپے (14775 ملین آر ایم بی) ہے، منصوبے کو اجلاس نے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھیجا۔ یہ منصوبہ چینی سافٹ لون کے ذریعے مالی اعانت سے مکمل کیا جائے گا۔ منصوبے کے پی سی ون میں تھاکوٹ سے رائے کوٹ پل تک کے کے ایچ سڑک کی اپ گریڈیشن، بہتری اور ری لائننگ کا تصور کیا گیا ہے۔ سڑک کی کل لمبائی 241.086 کلومیٹر ہے، جس میں کے کے ایچ کی مین لائن 224.911 کلومیٹر اور لنک سڑکیں 16.175 کلومیٹر ہیں۔ اس منصوبے میں کے کے ایچ کی تھاکوٹ سے داسو تک بائی پاس (103 کلومیٹر) کی اپ گریڈیشن، واپڈا کی جانب سے داسو ڈیم پرکے کے ایچ کی خصوصی منتقلی، سازین سے تھور نالہ اور آر ون تک ایکسائزنگ راڈ کی اپ گریڈیشن اور باشا اور تھور نالہ ڈیم کی تعمیر کے بعد کے کے ایچ کی نئی تعمیر شامل ہے، یہ منصوبہ 5 سال میں مکمل ہوگا۔
اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، ایڈیشنل سیکرٹری منصوبہ بندی، جے سی ای (او پی ایس)، جے سی ای (ای پی)، منصوبہ بندی کمیشن کے اراکین اور وفاقی وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔