گوادر میں 7 مزدوروں کے قتل میں ملوث 2 افراد کو گرفتار کر لیا، تفتیش کا دائرہ مزید آگے بڑھے گا،وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگو

16

کوئٹہ۔ 31 مئی (اے پی پی):وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگو نے کہا ہے کہ گوادر میں 7 مزدوروں کے قتل میں ملوث 2 افراد کو گرفتار کر لیا گیا، گرفتار ملزمان سے ملنے والی معلومات سے تفتیش کا دائرہ مزید آگے بڑھے گا۔ان دہشتگردوں کا بلوچستان کے حقوق سے کوئی تعلق نہیں، یہ حقوق کی جنگ نہیں بلوچستان میں دہشتگردی پھیلانے کی مذموم کوشش ہے۔گوادرمیں باڑلگانےکی من گھڑت باتیں کی جارہی ہیں، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ اعتزاز گورایہ کے ہمراہ سول سیکرٹریٹ کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیرداخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے کہا کہ  ان دہشتگردوں کا بلوچستان کے حقوق سے کوئی تعلق نہیں، یہ حقوق کی جنگ نہیں بلوچستان میں دہشتگردی پھیلانے کی مذموم کوشش ہے۔پاکستان کو میلی آنکھ سےدیکھنے والوں کو نشان عبرت بنادیں گے، بیرونی عناصرنے  صوبے کے عوام کوورغلانےکی کوششیں کیں، وزیراعلیٰ بلوچستان  میر سرفراز بگٹی دہشت گردی کےخاتمےکےلیےپرعزم ہیں،اب پاکستان کوخوشحال بنانےکا وقت آگیا ہے۔ضیا لانگو نے کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سےدیکھنےوالوں کونشان عبرت بنادیں گے، گوادرمیں مزدوروں کےدوقاتلوں کوپکڑلیا ہے، قاتلوں سےاسلحہ بھی برآمد ہوا ہے،مزدوروں کےقاتلوں کوگرفتارکرنا سیکورٹی ادارووں  کے جوانوں کی  بہت بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ گرفتاردونوں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم بی ایل اے سےہے، دہشت گرد گروپ نےگرفتارملزمان کوپنجابی مزدوروں کوٹارگٹ کرنےکا ٹاسک دیا،ایک گروپ ایسا ہےجوپنجابیوں کےقتل کی ترغیب دیتا ہے، عوام کےجان ومال کےتحفظ میں غفلت برداشت نہیں کی جائےگی۔

وزیر داخلہ  نے کہا کہ  گرفتارملزمان سےملنےوالی معلومات کی روشنی میں تفتیش آگےبڑھانےمیں مدد ملےگی، دہشت گردوں کومذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونےدیں گے، انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کےپیچھےبیرونی ہاتھ ملوث ہیں، دہشت گردی کےخلاف سب کومتحد ہونا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب  میں وزیر داخلہ نے بتایا  کہ گوادرمیں باڑلگانےکی من گھڑت باتیں کی جارہی ہیں، یہ پروپیگنڈا ہےجس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ضیاء لانگو نے کہا کہ  تمام ادارے حکومت اور عوام  ایک پیج پر ہونگے تو دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا۔

وزیر داخلہ  نے کہا کہ ہم سب کو پاکستان کے لیے سوچنا چاہیے۔ میر خالد مگسی پر قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں حملے کے بعد غفلت برتنے پر چار پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے  حکومت کا فیصلہ ہے  کہ دہشت گردی برداشت نہیں کرینگے۔ انھوں نے کہا کہ زمینداروں نے ہڑتال کیا تو وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اسلام آباد جاکر وفاق سے 50 کروڑ روپے منظور کروائے یہ حقوق کی جنگ ہے جوکہ  وزیراعلی نے لڑی۔وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگو نے کہا  کہ صوبائی حکومت سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں۔انٹیلی جنس اداروں نے مزدوروں کے قاتلوں کو گرفتار کیا ہے،شاہراہوں کو محفوظ بنانا پولیس اور لیویز کا کام ہے مچھ اور نوشکی جیسے دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنائی ہےکیونکہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔