شینزن، چین ، جون06 (اے پی پی ): شینزن میں منعقد ہونے والی پاکستان بزنس کانفرنس کے موقع پر پاکستانی اور چینی تاجروں کے درمیان بزنس ٹو بزنس (B2B) میٹنگ کے بعد آئی سی ٹی، ٹیکسٹائل، چمڑے اور جوتے، معدنیات، دواسازی اور زراعت اور فوڈ پروسیسنگ سمیت مختلف شعبوں میں 32 مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔دونوں اطراف کی کاروباری برادری کی دلچسپی کے شعبوں میں الیکٹرانکس اور گھریلو آلات، آئی سی ٹی، ٹیکسٹائل، چمڑے اور جوتے، معدنیات اور فارماسیوٹیکل وغیرہ کے شعبے شامل تھے۔
دونوں ممالک کے نجی شعبے نے توانائی کے شعبے میں چار (04) ، آٹوموبائل کے شعبے میں دو (02) ، ثقافتی تعاون کے شعبے میں ایک (01) جبکہ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کے شعبے میں چار (04) مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ۔
پاکستان اور چین کے پرائیویٹ سیکٹرز نے فارماسیوٹیکل اور ہیلتھ کیئر کے شعبے میں چھ (06) اور لاجسٹکس کے شعبے چار (04) ایم او یوز جبکہ زراعت اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں دس (10) یاداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔ دونوں ممالک کے نجی شعبوں نے آپٹیکل فائبر نیٹ ورک کے شعبے میں لیٹر آف انٹینٹ (LoI) پر بھی دستخط کیے۔
بزنس کانفرنس شینزین 2024 نہ صرف علاقائی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کو متعارف کرانے کے لیے زمین ہموار کرے گی بلکہ یہ پاکستان کی معیشت کی تزویراتی تبدیلیوں پر مضبوط علاقائی حکومت اور کاروباری تعلقات کے مثبت اثرات بھی چھوڑے گی۔
تقریب کے انعقاد میں بورڈ آف انویسٹمنٹ نے اہم کردار ادا کیا۔ حکومت کے اس B2B اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان ایک بے مثال اگلی سطح کا صنعتی تعاون متوقع ہے۔