سیالکوٹ۔6جون (اے پی پی):پاکستان میں تعینات انڈونیشیا کے چارج ڈی افیئرز رحمت ہندیارتا کسوما نے سیاسی امور کے فرسٹ سکریٹری فیری جے مرڈینیا کے ہمراہ سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا ۔سینئر نائب صدر سیالکوٹ چیمبر وہب جہانگیر نے معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔
سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) میں سیالکوٹ کے برآمد کنندگان کااجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں سینئر نائب صدرایس سی سی آئی وہب جہانگیر اور تاجر برادری نے شرکت کی۔
چارج ڈی افیئرز رحمت ہندیارتا کسومانے اپنے خطاب میں کہا کہ انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان تجارت اور تعلقات میں مضبوط ترقی نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ معلومات کی کمی ہے۔انہوں نے سیالکوٹ کے برآمد کنندگان پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مضبوط باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے انڈونیشیا کی تجارتی منڈیوں کو تلاش کریں۔
انہوں نے انڈونیشیا اورپاکستان کے درمیان باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ہرممکن مخلصانہ کوششیں کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ان باہمی تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے انڈونیشیا کی بین الاقوامی تجارتی منڈیوں تک پاکستانی تاجر برادری کی آسان رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مکمل تعاون اور تکنیکی مدد کا بھی وعدہ کیا،انڈونیشیا دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط کاروباری روابط قائم کرنے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا کام پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان ٹورازم اور کاروباری ویزہ میں نرمی کے لیے تعاون کا وعدہ کیا اور پاکستان کے نوجوانوں کو کموڈو آئی لینڈ میں آنے اور اس کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے کی دعوت دی۔ چارج ڈی افیئرز رحمت ہندیارتا کسومانے کہا کہ انڈونیشیا اور پاکستان دونوں اسلامی برادر ملک ہیں، انڈونیشیا اور پاکستان آبادی کے لحاظ سے بھی بڑے ممالک ہیں، دونوں ملکوں میں سیاسی مشابہت بھی پائی جاتی ہے،انڈونیشیا کی جغرافیائی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا جبکہ انڈونیشیا دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے۔ انہوں نےانڈونیشیا میں ہونے والی انتالیسویں ٹریڈ ایکسپو 9سے 12اکتوبر 2024 کو منعقد ہو رہی ہے جس میں سیالکوٹ کی تاجر برادری کو شامل ہونے کی دعوت دی اور ہر ممکن تعاون اور مدد کی یقین دہانی کروائی۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کے تبادلے سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور کاروباری تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے ایس سی سی آئی کی دستاویزی فلم “سیالکوٹ دی سٹی آف پروگریسو پیپل” میں بھی گہری دلچسپی ظاہر کی جو اس اجلاس کے دوران دکھائی گئی۔اس موقع پر انڈونیشیا کے پاکستان میں چارج ڈی افیئرز رحمت ہندیارتا کسومانے کی جانب سے انڈونیشیا کی معاشی ، سیاسی ، سفارتی اور پیداواری صلاحیت پر مبنی ڈاکیومنٹری چلائی گئی ۔ اس ڈاکیومنٹری میں انڈونیشیا کے ذرائع نقل و حمل ، تونائی وسائل، معدنیات ، مینوفیچرنگ،پام آئل ، چکن اور الیکٹرک گاڑیوں سمیت بڑھتی ہوئی معاشی ترقی دکھائی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک خوشگوار تعلقات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جو انتہائی خوش آئند بات ہے۔ سینئر نائب صدر ایس سی سی آئی وہب جہانگیر نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تاریخی ، برادرانہ ، دوستی کا پائیدار اور خوشگوار رشتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی احترام، افہام و تفہیم ، امن اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مشترکہ وژن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی کوششوں سے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی ، سیاسی اور سفارتی تعلقات کو مزید بڑھانے پر توجہ مرکوز کریں ۔
اجلاس کے اختتام پر سینئر نائب صدر سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری وہب جہانگیر کی جانب سے معزز مہمانوں کو سیالکوٹ چیمبر کی یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔