اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے سمیت 24 سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائے گی، پی آئی اے کا خسارہ 830 ارب تک پہنچ چکا ہے، پی آئی اے کی جائیدادوں کو فروخت نہیں کرینگے، ان جائیدادوں کیلئے ہولڈنگ کمپنی قائم کی جائے گی۔
پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شرمیلا فاروقی کے سوال کے جواب میں وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے اقدامات کی وفاقی کابینہ سمیت متعلقہ اداروں نے منظوری دی۔ ایس ای سی پی نے مئی 2024ء میں اس کی منظوری دی۔ 12 ایئر لائنز نے پی آئی اے میں دلچسپی ظاہر کی۔ 3 جون کو پی سی بورڈ میں اس کا جائزہ لیا گیا ہم نے کمپنیوں کی پری کوالیفکیشن کی منظوری دی اگست میں اس کی بڈنگ کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
سید امین الحق کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کے بیڑے میں شامل 39 جہازوں میں 13 سے 14 گرائونڈز ہیں۔ صرف 20 سے 21 جہاز چل رہے ہیں۔ توقع ہے کہ کسی بھی ملازم کو نکالنے کی ضورت نہیں پڑے گی۔
جس ایئر لائن نے بھی پی آئی اے کا کنٹرول سنبھالا وہ ان ملازمین سے استفادہ کرے گی۔ ڈاکٹر امجد علی خان کے سوال کے جواب میں وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا ک پی آئی اے، روز ویلٹ ہوٹل، پی آر سی ایل، فرسٹ وومن بینک، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن، زرعی ترقیاتی بینک اور بجلی کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سمیت 24 اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کا 830 ارب کا نقصان ہو چکا ہے۔ ہر سال اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ اس نقصان کے ساتھ پی آئی اے نہیں چل سکتی۔
ڈاکٹر نفیسہ شاہ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری 49 اور 51 فیصد کے حساب سے کی جائے گی۔ یہ پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے تحت ہی کی جا رہی ہے۔ حکومت کا 49 فیصد ہو گا۔ کوئی غیر ملکی کمپنی 51 فیصد شیئر نہیں خرید سکتی۔ 51 فیصد شیئر اس لئے فروخت کئے جا رہے ہیں تاکہ اس ادارے کو انتظامی کنٹرول میں دیا جا سکے۔
خواجہ اظہار الحسن کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ روز ویلٹ سمیت پی آئی اے کی جائیدادوں کو نہیں بیچا جائے گا اس کیلئے ایئر ہولڈنگ کمپنی بنا دی گئی ہے۔