اسلام آباد،11جون (اے پی پی):رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں 94.8فیصد کی کمی ہوئی ۔ جولائی تا اپریل تجارتی خسارہ 21.6فیصد کی کمی کے بعد 17.7 ارب ڈالر پر آ گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی عرصے کے دوران 22.6 ارب ڈالر تھا۔
منگل کو اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران ترصیلات زر میں 3.5 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ بڑھ کر 23.8 ارب ڈالر پر پہنچ گئے۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 23 ارب ڈالر کی ترسیلات زر ریکارڈ ہوئے تھے، حکومت کی اصلاحاتی پالیسیوں اور معاشی بحالی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے نتیجے میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا۔
رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کے دوران بیرونی سرمایہ کاری میں 8.1 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ بڑھ کر ایک ارب 50 کروڑ ڈالر پر پہنچ گئی، جو گزشتہ مالی سال کی اسی عرصے کے دوران ایک ارب 30 کروڑ ڈالر ریکارڈ ہوئے تھے۔
رواں مالی سال کے دوران زر مبادلہ کے ذخائر میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور یہ بڑھ کر 14 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں اس وقت اسٹیٹ بینک کے پاس زر مبادلہ کے ذخائر 8 ارب 90 کروڑ ڈالر ہیں۔ معاشی اصلاحات کے نتیجے میں روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ رک گیا اور جون 2023 کے بعد روپے کی قدر میں دو اشاریہ8 فیصد کا اضافہ ہوا۔