پنجاب حکومت سکولوں سے باہر بچوں کو واپس لانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے،صو با ئی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات

30

لاہور۔11جون  (اے پی پی):صو با ئی وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی قیادت میں حکومت سکولوں سے باہر بچوں کو واپس لانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے منگل کے روز یہا ں مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا۔

اس موقع پر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (پی آئی ای)کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شاہد سرویا، رکن پنجاب اسمبلی آمنہ حسن شیخ،پنجاب ایگزامینیشن کمیشن(پی ای سی)کے ڈاکٹر ناصر محمود،ڈاکٹر عظمی یوسف،لاہور یونیورسٹی فار مینجمنٹ سائنسز(لمز)کی ڈاکٹر جیسیکا،ڈاکٹر عباس رشید اور یونیورسٹی آف ایجوکیشن کی ڈاکٹر عفاف بھی موجود تھیں۔

صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا کہ”نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ کے نتائج حوصلہ افزا ہیں لیکن اس سلسلہ میں مزید کوششوں کی ضرورت ہے،پاکستان نے تعلیمی میدان میں موجود چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعلیمی ایمر جنسی کا اعلان کیا ہے،بشمول اسکول سے باہر بچوں کا اہم مسئلہ ہے جس کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کے درمیان کیمبرج  پارٹنرشپ فار ایجوکیشن کی تکنیکی مدد کے ساتھ  باہمی تعاون کی کوششیں تعلیمی اصلاحات میں ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی اہمیت کو واضح کرتی ہیں۔

انہوں نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن پر زور دیا کہ وہ سکول سے باہر بچوں کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایسے اقداما ت کریں جس سے پنجاب کے بچوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہوتی ہے،نادرا کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے سرکاری اور نجی اسکولوں کے ساتھ ساتھ  مدارس کی پہلی مردم شماری ان کی رکاوٹوں کی نشاندہی کرنے اور تیز رفتار سیکھنے کے پروگراموں سمیت ہدف کے حل کو نافذ کرنے میں مدد کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیٹا کا تجزیہ مزید بہتری کی رہنمائی کرے گا جو ہمیں مستقبل کے جائزوں میں کم از کم80  فیصد طلبا کی مہارت کے اپنے ہدف کے قریب لے جائے گا۔

وزیر تعلیم  نے کہا کہ تعلیم مستقبل کی سرمایہ کاری ہے۔انہوں نے پنجاب کے بچوں کو با اختیار بنانے کے لئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن اور تمام تعلیمی محکموں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی مجموعی کارکردگی دوسرے صوبوں کے مقابلے میں  بہتر ہے،نتائج  طلبا کی  محنت  اور کمزوریوں کی واضح تصویر پیش کرتے ہیں۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شاہد سرویا نے کہا کہ پنجاب میں نیشنل اچیومنٹ ٹیسٹ(NAT)  کے نتائج کا آغاز پورے پاکستان میں تعلیم کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے ایک بڑا قدم  ہے۔انہوں نے ذکر کیا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن کے ساتھ شراکت داری انہیں ایک بہتر تشخیصی نظام بنانے کے لیے اپنی مہارت کو یکجا کرنے کا مو قع  دے گی جس میں بنیادی مہارتوں کو شامل کرنے کے لیے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن کے نئے آئٹم بینکنگ سافٹ ویئر کا استعمال اور گریڈ 4  اور8  سے آگے ٹیسٹنگ کو بڑھانا شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کی رپورٹ جاری تعاون کے لیے ایک بہترین نقطہ آغاز ہے۔

ایم پی اے آمنہ حسن شیخ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب معلومات کا ذریعہ ہے اور تعلیم کے شعبے کی صحیح بصیرت بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہتری کے لیے بہت کچھ ہے لیکن تعمیری گفتگو ہمیشہ مقاصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے اسکول کی سطح پر تعلیم کے شعبے میں درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اساتذہ کی تربیت کی ضرورت پر زور دیا۔