مالی سال 2024-25 کا بجٹ ایوان میں پیش

12

اسلام آباد،12جون (اے پی پی): وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب  نے آئندہ مالی سا ل 2024-25 کا بجٹ  ایوان میں پیش کردیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت ایوان زیریں اجلاس میں بجٹ پیش کرتے ہوئے  وزیر خزانہ کا کہنا تھا  ہماری ہماری مالیاتی استحکام کی کوششیں ثمر آور ہو رہی ہیں، اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کم کیا جانا مہنگائی پر قابو پانے کا ثبوت ہے، معیشت کی بحالی کے لیے انتھک محنت پر شہباز شریف اور اتحادی حکومت مبارکباد کی مستحق ہے۔

محمد اورنگزیب نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 12 ہزار 970 ارب روپے جبکہ   نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 4 ہزار 845 ارب روپے  اور گراس ریونیو کا ہدف 17 ہزار 815 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ   گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کی تنخواہوں میں 22 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں 22 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز ہے، دفاع کےلیے 2 ہزار 122 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، کم از کم ماہانہ تنخواہ 32 ہزار سے بڑھا کر 36 ہزار کرنے کی تجویز ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک بحرانی صورتحال سے نکل چکا ہے، دیرپا ترقی کے سفر کا آغاز ہوچکا ہے ترقی کے ثمرات جلد  عوام تک پہنچیں گے۔ اصلاحاتی منصوبے پر تمام اداروں اور عوام کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ہم  اصلاحات کے ایجنڈے کو جاری رکھے ہوئے ہیں،  پاکستان جلد ہی پائیدار ترقی کی جانب لوٹ آئے گا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ زراعت ہماری معیشت کا اہم ستون ہے، اس کا جی ڈی میں حصہ 24 فیصد ہے۔ روزگار کے مواقع پید کروانے میں شعبہ زراعت کا حصہ 37.4 فیصد ہے۔ ملک کی فوڈ سیکیورٹی اور صنعتی شعبے کی پیداواری صلاحیت اسی شعبے پر منحصر ہے۔ زراعت، لائیو اسٹاک اور ماہی پروری قیمتی زر مبادلہ کمانے کے بڑے ذرائع ہیں۔ وزیر اعظم نے 2022 میں کسان پیکج کے تحت مارک اپ اینڈ رسک شیئرنگ اسکیم کا اعلان کیا تھا جبکہ اگلے سال اس اسکیم کےلیے 5 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی بجٹ 2024ء میں آئندہ مالی سال کےلیے فائلرز اور نان فائلرز کے ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجویز ہے۔ آئندہ مالی سال پراپرٹی پر کیپٹل گین پر ٹیکس میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔بجٹ دستاویز کے مطابق فائلرز کی شرح میں 15 فیصد جبکہ نان فائلرز کے لیے 45 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت بچوں کی تعلیم کے سلسلے میں سازگار ماحول کےلیے سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے۔ اسلام آباد کے 167 سرکاری اسکولوں میں تعلیمی سہولیات بہتر بنانے کےلیے رقم رکھنے کی تجویز ہے۔انکا کہنا تھا کہ طلبا و طالبات کی جسمانی و ذہنی نشوونما کےلیے اسکول مِیل پروگرام متعارف کروا رہے ہیں۔ اسلام آباد کے 200 پرائمری اسکولوں میں طلبا کو متوازن کھانا فراہم کیا جائے گا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پڑھائی اور تحقیق کے کلچر کو فروغ دینے کےلیے ای لائبریریاں بنائی جائیں گی۔ اسلام آباد کے 16 ڈگری کالجز کو اعلیٰ نتائج کے حامل تربیتی اداروں میں بدلا جائے گا۔ 100 اسکولوں میں اعلیٰ چائلڈ ہُڈ ایجوکیشن مراکز قائم کیے جائیں گے۔ دانش اسکول پروگرام اسلام آباد، بلوچستان، آزاد کشمیر اور جی بی تک پھیلایا جا رہا ہے۔