اسلام آباد ،12جون (اے پی پی):چیئرمین ایف بی آر محمد زبیر ٹوانہ نے کہاہے کہ آئندہ مالی سال میں ایف بی آر ٹیکس وصولیوں میں3800 ارب روپے سے زائد کا اضافہ کیاجا رہا ہے،پالیسی اور انفورسمنٹ کے ذریعے 1800 ارب روپے کے ٹیکسز جمع کیےجائیں گے، 400 سے 450 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی ،کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 150 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کیا گیا،تنخواہ دار طبقہ پر 75 ارب روپے کا ٹیکس بوجھ ڈالا گیا ہے۔
بدھ کو میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر محمد زبیر ٹوانہ نے کہاکہ غیر تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکسوں کا بوجھ 150 ارب روپے کا ہوگا،غیر منقولہ جائیداد پر 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی لگائی گئی ہے، پلاٹس اور کمرشل پراپرٹیز پر بھی ایکسائز ڈیوٹی لگائی گئی ہے،ایکسپورٹس کو نارمل ٹیکس ریجیم میں لایا جا رہا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر محمد زبیر ٹوانہ نے کہاکہ ریٹیلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو بڑھایا گیا ہے ،بجٹ میں 1761 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگائے گئے ہیں ،انکم ٹیکس کی مد میں آئندہ مالی سال 443 ارب روپے کا ٹیکس لگایا گیا ہے، پرسنل انکم ٹیکس کی مد میں 224 ارب روپے کے ٹیکسز لگائے گئے ہیں،سیلز ٹیکس کی مد میں 450 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگائے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 70 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز لگائے ہیں،چیئرمین ایف بی آرمالیاتی بل 2024ء میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی رجیم میں متعدد تجاویز شامل کی گئی ہیں۔ نئے مالی سال کے مالیاتی بل میں عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی اور مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کیلئے پرانی اور استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی پر نظرثانی کی گئی ہے۔