اسلام آباد۔20جون (اے پی پی): ایوان بالا (سینیٹ ) کا بجٹ اجلاس آج منعقد ہوا جس میں مالی سال 2024-25 کے بجٹ پر بحث کی گئی اس موقع پر بات کرتے ہوئے اراکین ایوان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مشکلات کے باوجودعوام دوست بجٹ پیش کیا ہے، ہمیں قومی اداروں کو بہتر بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بجٹ میں حکومتی اخراجات میں کمی کی کوئی سفارش نہیں ہے، نئے براہ راست اور بالواسطہ ٹیکسوں کے لیے سفارشات ہیں ۔
سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ بجٹ میں صوبہ خیبر پختونخوا کے لئے نئے ترقیاتی منصوبے شامل کئے جائیں۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ہم پالیسیوں کے تسلسل کے خواہاں ہیں، سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس لگانے میں کیا مسئلہ ہے۔
سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ نواب ظاہر کاسی کے انتقال پر افسوس ہے، وہ بلوچستان کا اثاثہ اور ہر دلعزیز شخصیت تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے، ہمیں اس حوالے سے مثبت تجاویز دینی چاہیے، تنخواہوں کا بڑھانا اچھا اقدام ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے مشکل حالات کے باوجود عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے۔
سینیٹر پونجو بھیل نے کہا کہ حکومت کو اخراجات پر قابو پانا چاہیے جس سے مہنگائی میں کمی آئے گی، سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا صوبہ سندھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قومی اداروں کو بہتر بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے چاہئیں۔