پشاور،24جون(اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس کی قربانیوں کی بدولت دہشت گردی کی حالیہ لہر میں نمایاں کمی آئی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میں 40 ویں مڈ کیئر مینجمنٹ کورس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ لاہور کے وفد کو خیبر پختونخوا پولیس سے متعلق ایک بریفنگ کے دوران کیا۔
وفد کی قیادت ڈائریکٹر سٹاف مس سروش اعجاز کررہی تھیں۔ آئی جی پی نے وفد کے ارکان کو مزید بتایا کہ خیبر پختونخوا پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ کی ازسر نو تنظیم کر کے صوبے کے تمام اضلاع میں اعلیٰ افسروں پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ جس سے ِاس خصوصی یونٹ کی دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یونٹ کو جدید آلات اور ہتھیاروں کے ساتھ لیس کرنے کے علاوہ جوانوں کے لیے جدید حفاظتی کِٹس بھی خریدی گئی ہیں۔ اور سی ٹی ڈی کے جوان صوبے کے کونے کونے میں دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس پر مبنی اطلاعات کے تحت موثر کارروائیاں کررہے ہیں۔ جن میں سروں کی قیمت رکھنے والے متعدد دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا ہے۔
آئی جی پی نے کہا کہ سی ٹی ڈی ایک اسٹراکنگ فورس ہے اور اس کے جوان دہشت گردوں کی جانب سے کسی بھی چیلنج سے بھر پور اور موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
وفد کے ارکان کو پولیس کے حالات کار، پولیس کے مشن، درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل اور پولیس میں متعارف شدہ اصلاحات کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی گئیں۔ انہیں خیبر پختونخوا میں اب تک کی ادارہ جاتی اصلاحات بالخصوص ضم شدہ اضلاع میں موثر پولیسنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی پولیسنگ کے بارے میں بھی تفصیل سے بریفنگ دی گئی۔ اسی طرح عوام کی بہتر خدمت، موثر پولیسنگ اور پولیس کی استعدادی صلاحیتیں بڑھانے کے حوالے سے بھی انہیں بتایا گیا۔ وفد کے ارکان کو خیبر پختونخوا پولیس کو درپیش چیلنجوں اور ان سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
وفد کے شرکاء نے بریفنگ میں گہری دلچسپی لی اور خیبر پختونخوا پولیس سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کرنے پر آئی جی پی اختر حیات خان کا شکریہ ادا کیا۔ بعد میں شرکاءنے تفصیلی بریفنگ کی روشنی میں آئی جی پی اختر حیات خان سے کئی ایک سوالات بھی پوچھے۔
انسپکٹر جنرل نے پوچھے گئے سوالات کے مفصل جوابات دیئے۔ وفد نے کئی ایک مشکلات کے باوجود پولیس کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف نمایاں کامیابی کے حصول اور قربانیوں کی تعریف کی۔ اس موقع پر شیلڈز کا تبادلہ بھی ہوا۔واضح رہے کہ مختلف پیشہ ورانہ گروپ پر مشتمل وفد کے ارکان اپنی تربیت کے حوالے سے آجکل ملک بھر کے مطالعاتی دورے پر ہیں۔