چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا قومی ا سمبلی میں اظہار خیال

12

اسلام آباد۔25جون  (اے پی پی):  چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے  طویل المدتی مسائل  کا حل میثاق معیشت کے بغیر ممکن نہیں ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے پچھلی مرتبہ بھی اور اس مرتبہ بھی میثاق معیشت کی بات کی ہے یہ پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے پہلا قدم ہو گا،   ہمیں  باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے آگے بڑھنا  ہو گا ۔منگل کو   ایوان زیریں میں مالی سال 2024-25 کے بجٹ پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ  انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم شہباز شریف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تھا،  ہم دعا گو ہیں کہ وزیراعظم شہباز شریف اپنے اس مشن میں کامیاب ہوں تاکہ پاکستان اس مشکل صورتحال سے باہر نکل آئے

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس معاملے پر ایک ایسا اتفاق رائے بنائیں جس سے عوام اور بزنس کمیونٹی اور عالمی سطح پر ایسا پیغام جائے کہ پاکستان نے اپنے بنیادی مسائل کا حل نکالنے کے لیے 10 ،20 سال کی منصوبہ بندی کی ہے۔

انہو ں نے   وزیراعظم کی   میثاق معیشت کی تجویز پر اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں  کے اتفاق رائے  کی ضرورت پر زور دیتے ہوئےکہا ہے کہ بجٹ سازی میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں اور منتخب نمائندوں کی مشاورت اور تجاویز بے حد اہمیت کی حامل ہیں،    دعا  گو ہوں   وزیراعظم ملک کو مسائل سے نکالنے میں کامیاب ہوں،  ملک کے ہر ڈویژن میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت آئی ٹی پارکس قائم کئے جائیں اور اس کیلئے گلگت کے پہاڑوں سے لیکر ملک کے گوشے گوشے تک براڈ بینڈ تیز ترین انٹرنیٹ کی سروس فراہم کی جائے، توانائی کا بحران مقامی ذرائع سے پورا کیا جائے، شمسی اور قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کیلئے وزیراعظم بڑی بڑی لابیز کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں، ہم ان کا بھرپور ساتھ دیں گے۔انہوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم میں اضافہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ  عالمی سطح پر اس پروگرام کو سراہا جا رہا ہے مختلف ممالک میں اسی طرز پر پروگرام لائے جا رہے ہیں تاکہ وہ اپنے معاشرے کے غریب ترین عورتوں کی مدد کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک ایسا  زریعہ ہے جس میں ملک کے عوام کی مدد کی جا سکتی ہےانہوں نے کہا کہ پاکستان کے ذرعی  شعبے میں نمو  اچھا شگون ہے،  پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں زراعت میں سرمایہ کاری کی اور ہمارے کاشکار نے ہماری معیشت کو اوپر اٹھایا جس سے برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں دنیا کے تیسرے بڑے گلیشیئرز ہیں۔دنیا اپنے برف کے ذخائر پگھلنے کی وجہ سے خدشات کا شکار ہے ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے ہمیں اپنی تیاری کرنی ہوگی۔جب ہم خود آگے بڑھیں گے تو دنیا بھی ہمارا اس سلسلے میں ساتھ دے گی۔موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے کو ہمیں سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ہمیں اس شعبے میں سرمایہ کاری کرنی ہوگی ورنہ آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گے۔ہمیں شمسی توانائی اور قابل تجدید توانائی کو سپورٹ کرنی چاہیے اور اس کے خلاف سرگرم لابیز کا راستہ بند کرنا چاہئے۔ درآمدی توانائی کی بجائے ہمیں اپنی مقامی توانائی پر توجہ دینا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میں حکومت کو یقین دلاتا ہوں کہ مہنگائی کے مقابلے اور ملک کی معیشت کی بحالی کے لیے ہم حکومت کا بھرپور ساتھ دیں گے۔