سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں  چھوٹی اور درمیانے حجم کی انٹرپرائزز سے متعلق سیمینار کا انعقاد

26

سیالکوٹ ۔27جون  (اے پی پی):سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں   مائیکرو، چھوٹی اور درمیانے حجم کی انٹرپرائزز ( ایم ایس ایم ایز ) سے متعلق اقوام متحدہ کے دن کے موقع پر  سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔سیمینار میں چیف منیجر سٹیٹ بنک فوزیہ اسلم اور  سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ڈیپارٹمنٹل کمیٹی برائے ایم ایس ایم ایز   کے چیئر مین  فیضان اکبر اور تمام پرائیویٹ بنکوں کے نمائندوں سمیت سیالکوٹ کے چھوٹے  اور درمیانے درجہ کے کاروباری حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

سیالکوٹ چیمبر کے نائب صد ر عامر مجید شیخ نے کہا کہ سیمینار کے انعقاد کا بنیادی  مقصد  پاکستان کی معاشی نمو اور روزگار کے وسیع مواقع پیدا کرنے کے حامل سیکٹر       ایم ایس ایم ایز  کی اہمیت کو اجاگر کرنا  اور   سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے   ایم ایس ایم ایز   کے لیے جاری کردہ فناسنگ سکیم کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے۔

 سینئر نائب صدر نے کہا کہ کسی بھی ملک کی معاشی و صنعتی ترقی میں ایم ایس ایم ایز    سیکٹر ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جو ملک میں لوگوں کو سب سے زیادہ روز گار فراہم کرتا ہے،پاکستان میں اس وقت تقریبا 32 لاکھ سے زائد چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں قائم ہیں جن میں تقریباً 45 فیصد شہری علاقوں اور 55 فیصد دیہی علاقوں میں قائم ہیں، اس وقت تقریباً 50 فیصد افراد کا روز گار اسی سے وابستہ ہے، دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا جائزہ لیں تو یہ بات بڑی واضح ہو کر ہمارے سامنے آتی ہے کہ تمام صنعتی ترقی یافتہ ممالک نے بڑے درجے کی صنعتوں کے ذریعے ترقی حاصل کرنے کے بجائے چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو فروغ دے کر ترقی حاصل کی ہے، ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں  90 فیصد بزنس،  60 فیصد  سے  70 فیصد  روز گار اور جی ڈی پی  کا 50 فیصد  حصہ ایم ایس ایم ایز   کا ہے۔

نائب صدر سیالکوٹ چیمبر عامر مجید شیخ نے بتایا  کہ  شہر سیالکوٹ جو 7500 سے زائد ایم ایس ایم ایز      کا مرکز ہے،جاپان، جرمنی، تائیوان اور کوریا کی طرح ایم ایس ایم ایز     کلچر نے اس شہرمیں بھی بہت ترقی کی ہے،سیالکوٹ پاکستان کا واحد بر آمدی شہر ہے جہاں تیار ہونے والی 99 فیصد   پراڈکٹس بر آمد کر دی جاتی ہیں،سیالکوٹ نے    کاٹیج انڈسٹری میں  جو ترقی کی ہے اسے دنیا کے ترقی پذیر ممالک کیلئے ایک رول ماڈل سمجھا جاتاہے۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کو دنیا بھر میں بڑی اہمیت دی جاتی ہے کیونکہ یہ صنعتیں معیشت کی ترقی ، روز گار کی فراہمی ، کاریگروں کی مہارت میں اضافے ، دولت کی منصفانہ تقسیم اور تجارتی و کاروباری کلچر اور کاروباری کمیونٹی کو فروغ دینے میں بے حد مدد گار ثابت ہوتی ہیں۔

مزید برآں  سیالکوٹ شہر ملک کے دیگر اضلاع کی نسبت نہ صرف علاقہ کے لوگوں کو روز گار کی فراہمی میں اپنا کر دار ادا کر رہا ہے بلکہ یہاں پر رہنے والے افراد کی ماہانہ آمدنی ملک کے دیگر اضلاع کے مقابلے میں بہت بہتر ہےلہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور صنعتی ترقی کیلئے ایم ایس ایم ایزسیکٹر کو فروغ دے اور ملکی ایم ایس ایم ایزکی ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے تاکہ لاکھوں تعلیم یافتہ نوجوان روز گار کیلئے حکومتی اور نجی اداروں میں دھکے کھانے کے بجائے ایم ایس ایم ایزکی سہولتوں سے فائدہ اٹھا کر اپنے لئے روز گار کے مواقع خود پیدا کر سکیں۔

سیمینار سے گفتگو کرتے ہوئے چیف منیجر سٹیٹ بنک فوزیہ اسلم نے کہا کہ سیالکوٹ چیمبر میں  ’’ایم  ایس ایم ای مالیات ، شمولیتی نمو  کا محرک‘‘  کے عنوان سے سیمینار  کے انعقاد کا مقصد شمولیت پر مبنی معاشی   نمو،  روزگار کے مواقع کی تخلیق اور غربت میں کمی  کے حوالے سے  ایم ایس ایم ایز  اور سٹیٹ بنک کے مشترکہ تعاون کے  کلیدی کردار کا اعتراف کرنا ہے۔

  تقریب کے دوران سٹیٹ بینک اور مالی ادارے مائیکرو، چھوٹی اور درمیانے حجم کی انٹرپرائزز کو قرضوں میں پائیدار اضافے کےذریعے اس شعبے کی  ترقی کو تقویت اور تحریک دینے  کے متعلق اپنے عزم کا اعادہ  کیا گیا ۔شمولیت پر مبنی نمو    کے حصول میں  مائیکرو، چھوٹی اور درمیانے حجم کی انٹرپرائزز کے  کلیدی کردار کو بھرپور جذبے اورعزم کے ساتھ سراہا گیا اور  کہا کہ یہ دن منانے کے  مقصد ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن  نمایاں مائیکرو، چھوٹی اور درمیانے حجم کی انٹرپرائزز ، بینکوں اور علاقائی تجارتی تنظیموں کو شرکت اور اس شعبے کی نمو کو تحریک دینےکی خاطر شراکت داریاں  بنانے کے لیے ایک  پلیٹ فارم مہیا  کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ عالمی دن منانے کا مقصد  ہے کہ   مالی ادارے بھی   مائیکرو، چھوٹی اور درمیانے حجم کی انٹرپرائزز کا دن منانے کے لیے  سوشل میڈیا مہمات، صدر دفاتر،  علاقائی دفاتر میں  تقریبات کے انعقاد اور  ایم ایس ایم ایز  کے لیے  مشاورتی کلینکس منعقد کر کے  اس دن کی افادیت کو اجاگر کریں گے۔فوزیہ اسلم نے کہا کہ مائیکرو فنانس کسی بھی تاجر ، معیشت کے لیے خون کی حیثیت رکھتا ہے ۔