قومی اسمبلی نے لاء ڈویژن کے 15 ارب 62 کروڑ 8 لاکھ 38 ہزار روپے کے تین مطالبات زر کی منظوری دیدی

16

اسلام آباد۔27جون  (اے پی پی):قومی اسمبلی نے لاء ڈویژن کے 15 ارب 62 کروڑ 8 لاکھ 38 ہزار روپے کے تین مطالبات زر کی منظوری دیدی۔اپوزیشن کی جانب سے ان تینوں مطالبات زر پر پیش کردہ 24 کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد کر دی گئیں۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے یک بعد دیگرے لاء ڈویژن کے مطالبات زر ایوان میں پیش کئے جن پر علی محمد خان، عالیہ کامران اور خواجہ شیراز محمود نے کٹوتی کی تحاریک پیش کیں جن کی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مخالفت کی۔

کٹوتی کی تحریک کے حق میں بات کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے رکن علی محمد خان نے کہا کہ  انصاف کا نظام بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

انیقہ مہدی نے کہا کہ انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ قائم نہیں رہ سکتا۔عائشہ بی بی نے کہا کہ سستا اور بروقت انصاف ملنا چاہئے، نیب کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔عمیر نیازی نے کہا کہ بار ایسوسی ایشن کو منصفانہ انداز میں فنڈز تقسیم کئے جائیں ۔

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ وزارت قانون و انصاف کے مطالبات زر پر اپوزیشن نے عدلیہ کے صرف اندرونی معاملات پر بات کی ہے، کٹوتی کی ان تحاریک کا وزارت قانون و انصاف سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو انصاف تک رسائی کیلئے مختص کی گئی رقم کا بھی ذکر کرنا چاہئے تھا۔ ڈپٹی سپیکر نے وزارت قانون و انصاف ڈویژن سے متعلقہ کٹوتی کی تحاریک ایوان میں پیش کیں جنہیں ایوان نے مسترد کر دیا اور وزارت قانون و انصاف کے مطالبات زر کی منظوری دیدی۔