قومی اسمبلی میں  آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز کو قانونی شکل دینے کیلئے مالی بل 2024ء کی منظوری

16

اسلام آباد۔28جون  (اے پی پی):قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز کو قانونی شکل دینے کیلئے مالی بل 2024ء کی منظوری دیدی۔ حکومت کی طرف سے بل میں ترامیم شامل کر لی گئیں جبکہ اپوزیشن کی طرف سے پیش کردہ تمام ترامیم کثرت رائے سے مسترد کر دی گئیں۔

 قومی اسمبلی میں جمعہ کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے یکم جولائی 2024ء سے شروع ہونے والے مالی سال کے لئے وفاقی حکومت کی مالی تجاویز کو روبہ عمل لانے اور بعض قوانین میں ترمیم کرنے کا مالی بل 2024ء فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی  ۔

 سپیکر نے مالی بل 2024ء کو زیر غور لانے کی تحریک ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دیدی۔ اس کے بعد ایوان میں بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہوا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے یک بعد دیگرے مالی بل کی شقیں منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیں۔

بل کی مختلف شقوں میں سینیٹ کی سفارشات اور ارکان قومی اسمبلی کی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے فنانس بل میں مختلف ترامیم پیش کی گئیں جن کی ایوان نے منظوری دیدی ۔

اپوزیشن کی طرف سے عمر ایوب خان، جنید اکبر خان، مبین عارف، علی محمد خان، اسلم گھمن، زرتاج گل، جے یو آئی کے رکن نور عالم خان سمیت دیگر اپوزیشن ارکان نے ترامیم پیش کیں جن کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی اور انہیں کثرت رائے سے مسترد کر دیا گیا جبکہ  پیپلز پارٹی کے ارکان شاہدہ رحمانی، شگفتہ جمانی اور اعجاز جاکھرانی کی طرف سے جمع کرائی گئی ترامیم واپس لے لی گئیں۔

 سیلز ٹیکس سے متعلق اپوزیشن کی ترمیم پر وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ ایسا کرنا بہت ضروری ہے۔ 756 ارب روپے سیلز ٹیکس کے فر اڈ کو ہم نظر انداز نہیں کر سکتے۔ اس دوران تمام اپوزیشن ارکان احتجاجاً ایوان سے واک آئوٹ کر گئے۔

مالی بل 2024ء کی تمام شقوں کی ایوان سے منظوری کے بعد وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تحریک پیش کی کہ آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز کو روبہ عمل لانے کیلئے مالی بل 2024ء منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے بل کی منظوری دیدی۔