لاہور۔29جون (اے پی پی):سکھ رہنما مہاراجہ رنجیت سنگھ کی185ویں برسی کی تقریب ہفتہ کو گورودوارہ شری ڈیرہ صاحب لاہور میں منعقد ہو ئی، جس میں بھارتی سکھ یاتریوں کے علاوہ پاکستان بھر سے بھی سکھ پیروکار وں کی بڑی تعدا د شریک ہو ئی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر اقلیتی امور وپردھان پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی سردار رمیش سنگھ اروڑہ، متروکہ وقف املاک بورڈکے ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر ، ڈپٹی سیکرٹری شرائنز عبداللہ اویس ، پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کی سیکرٹری جنرل ستونت کور سمیت دیگر ممبران بھی شریک ہوئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ آئین پاکستان دین اسلام کی تعلیمات کی روشنی میں اقلیتوں کے حقوق کا ضامن ہے،ملکی ترقی میں پاکستان میں بسنے والے غیر مسلموں کی خدمات ناقابل فراموش ہیں،ہندو،سکھ، عیسائی، پارسی اور بہائی سمیت تمام اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی سمیت ہر شعبہ میں ترقی کرنے کے بھرپور مواقع حاصل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی اقلیت نوازی میں کسی کو شک شبہ نہیں ہونا چاہئے ،ہماری خواہش ہے کہ بھارت سمیت دنیا بھر سے زیادہ سے زیادہ یاتری پاکستان آئیں، بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے جتنا کام کرنے کی ضرورت آج ہے شاید پہلے کبھی نہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو درپیش چیلنجز کے تناظر میں بین المذاہبی کے فروغ اور انسانیت کی تعظیم کے مشن پر کام کرنا ہم سب کافرض ہونا چاہئے۔
سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ پاکستانی مہمان نواز ہیں ،پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آ زادی حاصل ہے ،یہاں پر اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک کا مظاہرہ کیا جاتا ہے ،ہماری اپیل ہے کہ پاکستان آ نے والے سکھ یاتریوں کو واپس بھارت جا کر پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کے حوالے سے وہاں کے لوگوں کو بتانا چاہیے کہ پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والا سلوک مثالی ہے جس کی زندہ مثال پاکستان میں سکھ میرج ایکٹ کا منظور ہونا ہے۔
واضح رہے کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ 13نومبر 1780کو گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے جہاں پر آج بھی انکی تاریخی حویلی موجود ہے ، مہاراجہ رنجیت سنگھ نے 40سال تک برصغیر پاک و ہند کے متحدہ پنجاب پر حکمرانی کی اور 27جون 1839کو اس دنیا سے رخصت ہوئے ۔
مہاراجہ رنجیت سنگھ کو پہلا مقامی حکمران مانا جاتا ہے۔ تقریب کے آخر میں بھارتی سکھ یاتریوں کے پردھان، ڈپٹی جتھہ لیڈر سمیت دیگر رہنما ئوں کو سروپے پیش کئے گئے۔سکھ یاتری پاکستان میں 10 روزہ قیام کے بعد( آج) اتوار کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھارت روانہ ہو جائیں گے ۔