سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ، ریاستی ملکیتی اداروں (گورننس اینڈ آپریشنز) (ترمیمی) آرڈیننس 2024   میں ترامیم کی متفقہ طورپر منظوری

12

اسلام آباد۔3جولائی  (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات نے  ریاستی ملکیتی اداروں (گورننس اینڈ آپریشنز) (ترمیمی) آرڈیننس 2024   میں ترامیم کی متفقہ طورپر منظوری دیدی ہے۔

 قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں  بدھ کومنعقد ہوا۔  اجلاس ریاستی ملکیتی ادارے (گورننس اینڈ آپریشنز) میں ترامیم پر تبادلہ خیال ہوا۔

 وزارت  کی جانب سے  کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ ایکٹ ادارہ جاتی آزاد ڈائریکٹرز کی نامزدگی، بورڈز میں آزاد ڈائریکٹرز کی اکثریت، مدت ملازمت  کے تحفظ ، برطرفی کے معیار،   بورڈ کی آزادی میں اضافہ اور سی ای اوز کی تقرری  کے حوالہ سے لایاگیاہے۔ وزارت کی جانب سے بتایاگیا کہ  اس وقت سرکاری ملکیتی اداروں  کے بورڈز کو دوبارہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں اصلاحاتی اقدامات کے ساتھ بہتر طور پر ہم آہنگ کیا جا سکے جس کا مقصد تنظیم نو اور تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ بعض اداروں کی نجکاری اور سرکاری اداروں کے دیگر انتظامی امور کو بہتربناناہے۔

 کمیٹی کوبتایاگیا کہ  ترامیم کے ذریعے سرکاری اداروں کے بورڈ ممبران کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔  بورڈ کی نامزدگی  کے حوالہ سے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو وفاقی حکومت کے متعلقہ ڈویژن یا پبلک سیکٹر کی تنظیموں یا جہاں ضروری ہو صوبائی حکومت کی جانب سے عہدے پر فائز ہونے کی سفارش پرتقرری  کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔ اسی طرح کمیٹی سرکاری اور آزاد ڈائریکٹرز کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور ایسے ڈائریکٹرز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی بنیاد پر وفاقی حکومت کو ڈائریکٹرز کو ہٹانے کی سفارش کرنے کی بھی  ذمہ دار ہوگی۔  کمیٹی کوبتایاگیا کہ   ترامیم سے  بورڈ کی نامزدگیوں کے ذریعے اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے اپنائے جانے والے طریقہ کار کو بھی بہتر بنایا جاسکے گا۔ایکٹ کے ذریعہ  ڈائریکٹرز کے عہدے کی مدت میں بھی ترمیم  کی گئی ہے،  وفاقی حکومت بورڈ کی نامزدگی کمیٹی کی سفارش پر ڈائریکٹر کو ہٹا سکتی ہے۔ اجلاس میں  سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر انوشہ رحمن احمد خان، وزارتوں کے عہدیدار اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے   شرکت کی۔