ایوان بالا کی قائم کردہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس

15

اسلام آباد 04جولائی(اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر پرویز رشید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔               کمیٹی اجلاس میں وزارت مواصلات اور اس کے ذیلی اداروں کے کام کے طریقہ کار، کارکردگی، بجٹ و دیگر متعلقہ امور کے معاملات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی  گئی۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر پرویز رشید نے  کہا کہ موٹر ویز اور ہائی ویز کسی بھی ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

سیکرٹری وزارت مواصلات نے قائمہ کمیٹی کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وزارت مواصلات کے ماتحت پانچ ذیلی ادارے کام کر رہے ہیں جن میں سب سے بڑا پوسٹل سروسز اینڈپوسٹل لائف انشورنس کمپنی لمیٹڈ اور این ایچ اے ہے۔انہوں قائمہ کمیٹی کو ان کے فنگشنز، مقاصد، کارکردگی، بجٹ اور سکیموں بارے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان پوسٹ کے 85 جی پی اوز ہیں اور ملک بھر میں 10 ہزار سے زائد دفاتر قائم ہیں جو ڈاک کی ترسیل سمیت یوٹیلیٹی بلز وغیرہ کو بھی ڈیل کر رہے ہیں۔      کمیٹی کو بتایا گیا کہ پانچ ذیلی اداروں میں نیشنل ہائی ویز اور اینڈ موٹر ویز، پاکستان پوسٹ آفس ڈیپارٹمنٹ، کنٹرکشن ٹیکنالوجی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ اور نیشنل ٹرانسپورٹ ریسرچ سینٹر شامل ہیں۔

وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ موٹر ویز اور ہائی ویزپر ٹول پلازوں پر ہونے والے رش اور لمبی لائنوں کے تدارک کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔   ایم ٹیگ کو فروغ دیا جارہا ہے اور ایم ٹیگ والوں کو خصوصی رعایت بھی دی ۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اوور لوڈیڈ ٹرانسپورٹ کا موٹرویز اور ہائی ویز پر داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ قانون کے مطابق لوڈ والی گاڑیاں سفر کر سکیں گی جس سے آمدن بھی اضافہ ہوگا۔ گزشتہ برس 60 ارب کا ہائی ویز اور موٹر ویز پر ٹول ٹیکس وصول کیا گیا تھا جو اب 100 ارب سے زائد اکٹھا کیا جائے گا۔ سینیٹر عبدالوسع نے تجویز دی کہ صوبہ بلوچستان میں ٹول پلازے متعلقہ مقامی قبائل کے ذمہ لگائے جائیں تو بہتری ممکن ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے یقین دلایا کہ جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے قائمہ کمیٹی بھر پور تعاون کا یقین دلاتی ہے اور کہا  سٹرکوں کی تعمیر اور مرمت کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔