ڈیجیٹلائزیشن اور گرین پریکٹسز کے ذریعے افرادی قوت اور صنفی شمولیت کو بااختیار بنانا سماجی ترقی کے لیے ناگزیر ہے؛احسن اقبال

18

اسلام آباد،08 جولائی  (اے پی  پی ): وفاقی وزیر برائے   منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات  احسن اقبال نے کہا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور گرین پریکٹسز  کے ذریعے افرادی قوت اور صنفی شمولیت کو بااختیار بنانا نہ صرف ہماری عالمی افرادی قوت کے مستقبل کے لیے بلکہ سماجی ترقی کے لیے بھی اہم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے  پیر کو یہاں  “افرادی قوت اور صنفی شمولیت کو بااختیار بنانا: ڈیجیٹلائزیشن اور گرین پریکٹسز کے ذریعے TVET لینڈ اسکیپ کی نیویگیٹنگ” کے موضوع پر پانچ روزہ علاقائی کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی خطاب  کرتے ہوئے  کیا، جس کا اہتمام  کولمبو پلان اسٹاف کالج (CPSC) سری لنکا نے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) پاکستان کے تعاون سے کیا تھا جبکہ کانفرنس   میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان  رانا مشہود، کولمبو پلان اسٹاف کالج کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر جی ایل ڈبلیو وکرا مسنگے اور مس کل  سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی ۔

اس موقع پر احسن اقبال نے TVET میں انقلاب لانے، آن لائن لرننگ پلیٹ فارمز، ورچوئل رئیلٹی سمولیشنز، اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والی ذاتی نوعیت کی تعلیم کے ذریعے تربیت کو مزید قابل رسائی، پرکشش، اور متعلقہ بنانے میں ڈیجیٹل ٹولز اور ٹیکنالوجیز کے اہم کردار پر بھی  زور دیا۔

احسن اقبال نے  اپنے خطاب میں پاکستان اور کولمبو پلان اسٹاف کالج کے درمیان تاریخی شراکت داری پر زور دیا، ایک بانی رکن کے طور پر پاکستان کے کردار اور ملک کی فنی تعلیم کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اس تعاون سے حاصل ہونے والے اہم فوائد کو اجاگر کیا۔

انہوں نے ڈیجیٹل ٹولز اور ٹیکنالوجیز میں ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت اور  صنفی شمولیت کی اہمیت پر بھی زور دیا اور  صنفی مساوات کو فروغ دینے، طالبات کے لیے وظائف اور مراعات فراہم کرنے، اور محفوظ اور معاون تعلیمی ماحول کو یقینی بنانے کی پالیسیوں پر زور دیا۔ انہوں نے ویمن ان انجینئرنگ پروگرام کو ان اقدامات کی ایک متاثر کن مثال کے طور پر پیش کیا جن کا مقصد صنفی فرق کو ختم کرنا اور مزید جامع افرادی قوت کو فروغ دینا ہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے  قابل تجدید توانائی کے شعبے کی لاکھوں ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت اور نصاب میں پائیدار طریقوں کو شامل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔وفاقی وزیر نے جدت طرازی اور ترقی کے ان کے امکانات کو نوٹ کرتے ہوئے، ڈیجیٹلائزیشن اور گرین پریکٹس کے اثرات  پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کہا  کہ ڈیجیٹل ٹولز گرین ٹیکنالوجیز کی کارکردگی اور تاثیر کو بڑھا سکتے ہیں، جبکہ  گرین پریکٹسسز  پائیدار ڈیجیٹل حل کی ترقی کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔

پروفیسر احسن اقبال نے پائیدار ترقی اور اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے سیاسی استحکام، پالیسیوں کے تسلسل، اور اصلاحات کی اہمیت  ،  ڈیجیٹلائزیشن اور گرین پریکٹس کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے ایک باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے تعلیمی اداروں، صنعت اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ ایسی پالیسیاں تیار کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے کے لیے مل کر کام کریں جو ان طریقوں کو فروغ دیتی ہیں، اور سب کے لیے یکساں مواقع کو یقینی بناتی ہیں۔

نیلسن منڈیلا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ  تعلیم سب سے طاقتور ہتھیار ہے جسے آپ دنیا کو بدلنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ اس ہتھیار کو سمجھداری سے استعمال کریں تاکہ سب کے لیے ایک بہتر مستقبل بنایا جا سکے۔