پشاور،09 جولائی(اے پی پی): گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ تاجکستان کے ختلان اور پشاور کو سسٹر شہر بنارہے ہیں جس سے معاشی ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔
یہ بات انہوں نے سرحد بزنس الائنس کے نمائندہ وفد سے گورنر ہاؤس میں ملاقات میں کہی ۔تنظیم تاجران کے صدر ملک مہر الہی کی قیادت میں وفد میں عدنان جلیل، سید ظاہر شاہ، بخت میر درانی، فیصل کاکا خیل، محمد اورنگزیب سمیت دیگر تاجر برادری کے عہدیدار و نمائندے شامل تھے۔
وفد نے گورنر کو صوبہ میں بزنس کمیونٹی اور کاروباری سطح پر درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔ وفد نے حالیہ بجٹ میں سیلز ٹیکس میں اضافہ اور دیگر ٹیکسز سے متعلق کاروباری طبقہ کے تحفظات کا ذکر کیا اورامن و امان کی صورتحال، کنٹونمنٹ بورڈ سے جڑے مسائل،پنجاب سے آٹے کی ترسیل پر پابندی،غیر معیاری میڈیکل اسٹور، انڈسٹریل روڈ،اور صوبہ میں کاروباری سہولیات اور ترقی کے لئے گورنر کو مختلف تجاویز بھی پیش کیں۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ معاشی ترقی کے لئے صوبہ میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے فروغ کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ وسط ایشیا کی ریاستوں اور خیبرپختونخوا کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔حالیہ دورہ تاجکستان میں پشاور اور تاجکستان کے درمیان تجارت کے فروغ پر بات چیت ہوئی ہے۔ دورہ تاجکستان میں صنعتی شعبہ بالخصوص فوڈ، آٹو موبائل انڈسٹری، توانائی شعبوں میں دو طرفہ تعاون پر بات چیت ہوئی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ تاجکستان کے ختلان اور پشاور کو سسٹر شہر بنارہے ہیں جس سے فروٹ، پولٹری کی بڑی منڈی سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ شعبہ تعلیم، توانائی و دیگر شعبوں میں بہتری و جدت لانے کے لئے ٹاسک فورس تشکیل دے رہا ہوں۔خیبرپختونخوا صوبہ دہشتگردی کے باعث بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔ دہشتگردی میں سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ کو مختلف شعبوں میں خصوصی رعایت ملنے کے حق میں ہوں۔صوبہ کی تاجر برادری کا معاشی ترقی میں کلیدی کردار ہے۔ ہم سب نے مل کر اجتماعی کوششوں سے صوبہ کو تمام شعبوں میں ترقی کی جانب گامزن کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ 7 گیٹ ویز ہیں، وہ کھل گئے تو وسط ایشیاء تک کاروباری ترقی کا سفر شروع ہوگا۔ امن ترقی و خوشحالی کا ضامن ہے، بحیثیت پاکستانی اور خیبرپختونخوا کا شہری ہمیں امن و امان کے قیام کے لئے اجتماعی کردار ادا کرنا ہے۔کاروباری طبقہ تحریری طور پر مسائل فراہم کریں جن کا متعلقہ فورمز سے حل یقینی بنایا جائے گا۔ بزنس کمیونٹی متعدد سماجی کاموں میں ہمارے بچوں کی سرپرستی کریں، طلبہ کی تعلیم کے حوالہ سے اسکالرشپ دیں۔ کاروباری طبقہ صوبہ کے ہونہار کھلاڑیوں کو آگے لانے کے لئے اسپانسرشپ فراہم کرے۔