اسلام آباد،11جولائی(اے پی پی): وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کی گورننگ باڈی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کپاس کی صنعت کے فروغ کیلئے ہرممکن اقدامات کر رہی ہے۔ پاکستان کی معیشت کے لئے کپاس کی سالانہ اچھی پیداوار اہمیت کی حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کا فروغ کپاس کی اچھی پیداوار سے منسلک ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لئے بجلی کے فی یونٹ قیمت میں 10 روپے کی کمی کردی گئی ہے۔ بجلی کی قیمت کم ہونے سے انڈسٹری کی مشکلات میں کافی حد تک کمی آئے گی۔ کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لئے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ پے فوکس کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں، جنرز اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ کپاس کی موجودہ سالانہ پیداوار8.4 ملین گانٹھیں ہیں جسے جاری مالی سال کے دوران 15 ملین گانٹھوں تک بڑھانے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔جدید زرعی طریقوں اور ٹیکنالوجی سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے ترجمان کے مطابق فوڈ اینڈ ایگرکلچرل آرگنائزیشن کی سفارشات کی روشنی میں پی سی سی سی کی تنظیم نو کے لئے سفارشات طلب کر لی گئی ہیں۔ ترجمان کے مطابق پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے دوبارہ ہوگا۔