کوئٹہ،11 جولائی (اے پی پی):کمشنر حمزہ شفقات نےعلما کرام پر زو ر دیا ہے کہ پو لیو مرض کے خاتمے کے لئے علما کرام اپنا کردا ر ادا کریں نماز جمعہ کے خطبہ میں پولیو وائرس کے حوالے سے عوام کو آگا ئی فراہم کرنا وقت کی عین ضرورت ہے اگلے چھ ماہ بہت اہم ہے اگر ہم نے پو لیو وائرس پر قابو نہیں پایا تو ہم پر پابندیاں لگ سکتی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے روٹری انٹرنیشنل کے زیراہتمام پولیو کے خاتمے میں علماءکرام کے کردار کے حوالے منعقدہ تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے کیا کمشنر کو ئٹہ حمزہ شفقات نے کہا کہ پورے پاکستان میں کوئٹہ ڈویژن میں 90 فیصد پولیو وائرس کے نمونے موجود ہیں آنے والے نسل کو پولیو سے بچانے کے لیے ہمارے پاس صرف 6 ماہ کا وقت ہے اگر ہم نے اس مرض کو ختم نہ کیا گیا خدا خواستہ پاکستان پر پابندیاں لگنے کا خد شہ ہے ،پو لیو ایک ایسی موذی مرض ہے اگر کو ئی بچہ ایک دفعہ متاثرہوا زندگی بھر کے لئے معذور ہو جا تا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوا ارب کے آبادی والے ملک بھارت نے پانچ سال میں پو لیو خاتمہ کیا ،ایران ، ملائیشیا ، انڈونیشیا سعودی عرب سمیت کئی ممالک نے اس موزی مرض کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دیا ہے۔
روٹری تنظیم کے مرکزی رکن عزیز میمن نے کہا کہ پولیو وائر کے خاتمے کے ضروری ہے، انکاری والدین کو اعتماد میں لیا جائے،والدین بچیوں کو پولیو کے قطرے پلاتے ہیں مگر بچوں کو نہیں۔ انہوں نے تمام مکاتب افراد کے لو گوں پر زور دیا کہ کہ صو بہ بلو چستان سمیت ملک سے پو لیو کے خاتمے کے لئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔
تقریب سےسابق رکن قومی اسمبلی محمد حنیف طیب نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ ملک میں مختلف تنظیموں اور روٹری کی محنت کی وجہ سے پولیو کیسز میں کمی آئی ہے، بہت جلد پاکستان اور افغانستان بھی پولیو وائرس سے پاک ہو جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ پولیو کے قطرے مضر صحت ہے، پولیو مہم کے خلاف بے بنیاد افوائیں پھیلانا مایوس کن ہے ،بنگلہ دیش جیسے ممالک نے بھی پو لیو کا خاتمہ کیا۔
مولانا انوار الحق حقانی نے کہا کہ پولیو کیسز ہمارے غفلت کی وجہ سے ختم نہیں ہورہے ہیں،پولیو کے خاتمے میں علما ئے کرام نے صف اول کا کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی اپنی ذمہ داری نبھائیں گے،ہم سب چاہتے ہے کہ اپنے ملک سے پولیو کا خاتمہ ہو ۔
تقریب سے ڈاکٹر جہانزیب ، کمال صدیقی،نمائندہ ای او سیہ شاہ پور و دیگر رہنمائوں نے خطاب کیا۔