ایم پی اے خیر النساء مغل نے میرپورخاص میں صحت کی سہولیات اور درپیش مسائل کا جائزہ لیا

17

میرپورخاص،12 جولائی (اے پی پی):ممبر صوبائی اسمبلی خیر النساء مغل نے کہا ہے کہ حکومتِ سندھ صحت کے شعبے کی بہتری، غریب لوگوں کو علاج معالج کی مفت سہولیات کی فراہمی اورصحت کے شعبے میں درپیش مسائل کے حل کے لیے خطیر رقم خرچ کر رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمشنر کمیٹی ہال میں ڈپٹی کمشنر میرپورخاص ڈاکٹر رشید مسعود خان کے ہمراہ میرپورخاص میں صحت کے شعبے میں درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ صحت کے مسائل کو حل کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور ، صحت کے حوالے سے جو بھی مسائل ہیں ان کی مکمل رپورٹ دی جائے تاکہ انہیں ترجیح بنیادوں پر حل کروایا جا سکے۔

ممبر صوبائی اسمبلی خیر النساء مغل نے میرپورخاص کی عوام کو فراہم کی جانے والی صحت کی سہولیات کے متعلق تفصیلی آگاہی لی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر میرپورخاص ڈاکٹر رشید مسعود خان نے ضلع میرپورخاص میں صحت کی سہولیات کے متعلق تفصیلی آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ ضلع میرپورخاص کے 7 تحصیلوں میں 112 صحت سہولیات مراکز جس میں سے 102 پی پی ایچ کی زیر نگرانی ، 5 رورل ہیلتھ سینٹرز ، 2 تعلقہ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور 1 ایک ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں 500 خالی آسامیاں ہیں جن میں سے 360  ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل اسٹاف اور ملازمین کام کر رہے ہیں۔

بعد ازاں میڈیکل سپرنٹینڈنٹ  ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر و سول ہسپتال ڈاکٹر ہیمجی نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال 300 بیڈش پر مشتمل ہے جس میں 2 سرجن ڈاکٹرز ، 5 گائنوکالاجسٹ ڈاکٹرز اور دیگر شعبہ جات کے ڈاکٹرز  تین شفٹوں میں کام کر رہے ہیں اور 42 خاکروب کی آسامیوں پر 25 خاکروب کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہسپتال میں صفائی ستھرائی کے حوالے سے مسائل درپیش ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جب تک میرپورخاص میں میڈیکل کالج کا قیام عمل میں نہیں لایا جاتا اس وقت تک صحت کی سرجری سہولیات میسر نہیں ہو سکیں گی  اور بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں نصب 600 واٹ کے  سولر سسٹم کو فعال کیا گیا ہےاور  یورولاجسٹ مشین کو فعال بنانے کے لیے کوائلوں کی ضرورت ہے۔

  اس موقع پر ڈسٹرکٹ مینیجر پی پی ایچ آئی کرنل ریٹائرڈ اختیار علی نے بتایا کہ پی پی ایچ آئی کو اے اور بی کیٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں اے کیٹیگری میں 55 صحت مراکز ہیں۔

 اس موقع پر محکمہ صحت کے ڈاکٹر اشوک کمار نے بتایا کہ محکمہ صحت کی زیر نگرانی 4 رورل ہیلتھ سینٹر چل رہے ہیں مگر عملے اور ڈاکٹرز کی کمی ہے اور بتایا کہ محکمہ کے جانب سے 110 ملیریا سینٹرز جس میں 20 نجی اور 90 سرکاری سینٹر چل رہے ہیں جبکہ کہ ملیریا ٹیسٹ کے 17 مائکرو اسکوپ موجود ہیں۔

 اس موقع سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر طارق میمن نے بتایا کہ سندھ ہیلتھ کمیشن میں میرپورخاص کے 297 ڈاکٹرز ، 85 ھیومیو پیتھک کلینک اور 24 کلینکس کی رجسٹریشن کی گئی ہے جبکہ اتائی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائیاں کرتے ہوئے  ایک لیبارٹری  میرواہ گورچانی اور میرپورخاص شہر کی 5 لیبارٹریاں سیل کی گئیں ہیں۔