کوئٹہ، 13 جولائی (اے پی پی):وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو کی صدارت امن اومان سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں کوئٹہ میں جاری احتجاجوں اور سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر آئی جی پولیس عبدالخالق شیخ اور ڈی آئی جی سی ٹی ٹی اعزاز گورایا نے سکیورٹی صورتحال پر اجلاس کو بریف کیا ۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ مبینہ ظہیر زیب نہ سی ٹی ڈی اور نہ ہی کسی ادارے کے پاس ہے تاہم مظاہرین نے سرکاری املاک ، سی سی ٹی وی کیمروں اور پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا حکومت مذاکرات اور احتجاج پر بیٹھے لوگوں سے ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ہے، الزامات سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا ۔
اس موقع پروزیر داخلہ بلوچستان نے کہا کہ امن اومان کو برقرار رکھنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے،حکومت مسائل کے حل کیلئے مذاکرات سے انکاری نہیں ۔ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مطالبات کو تسلیم کرنے کیلئے بھی تیار ہیں۔
صوبائی وزرا میر شیعب نوشیروانی ، بخت محمد کاکڑنے کہا کہ احتجاج کرنے والے گرفتار 5 خواتین کو فوری رہا بھی کیا گیا تاہم مذاکرات کیلئے بھیجے گئے علمائے اکرام کے وفد سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کا انکار قابل افسوس ہے ۔
اجلاس میں لوگوں سے اپیل کی گئی کہ محرم الحرام کے احترام میں احتجاج مناسب نہیں عوام امن تباہ کرنے والی سازشوں کا حصہ نہ بنیں قانون اگر کسی نے ہاتھ میں لیا تو قانون کے مطابق ہی کاروائی بھی ہوگی ۔