نئی نسل کو قابل روزگار جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے کیلئے یونیورسٹیاں فعال کردار ادا کریں ؛گورنر خیبرپختونخوا

22

پشاور، 20جولائی (اے پی پی ):خیبر پختونخوا میں نئی نسل کو قابل روزگار  جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنے  کیلئے  گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی متحرک ہو گئے، وزیر اعظم کی جانب سے نیوٹک کے لیئے بجٹ چار ارب سے بیس ارب کرنے کے بعد خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کے لیئے زیادہ سے ذیادہ فوائد کو یقینی بنانے کے لیئے خصوصی اجلاس طلب کیا گیا۔ اجلاس میں صوبہ بھر کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے علاؤہ نیشنل ایکریڈیشن ووکیشنل ٹیکنیکل ٹریننگ کمشن، عالمی ادارہ جی آئی ذیڈ کے نمائندہ وفد نے شرکت کی۔

 اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ بدامنی سے صوبہ خیبر پختونخوا بری طرح متاثر ہوا، ہمارے نوجوان باصلاحیت مگر ٹیکنالوجی، راہنمائی اور سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے اکثریت بے روزگار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ صوبہ بھر کی یونیورسٹیوں کو اس ضمن میں فعال کردار ادا کرنا چاہیئے، جرمنی ، یورپ اور دیگر ممالک میں محفوظ امیگریشن کے سہولت مراکز کے قیام اور سکل ٹریننگ کے حوالہ سے یونیورسٹیوں کی فعالیت صوبہ میں بےروزگاری کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔

 گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ جرمنی میں چار لاکھ نرسز کی ڈیمانڈ ہے مگر ہمارے پاس انکی ضروریات سے آراستہ نرسز نہیں ہیں اسی طرح متعدد دیگر ممالک میں بھی مواقع ہیں جو وہاں کی ضرورت کے مطابق فنی تربیت نہ ہونے کے باعث ہمارے نوجوان محروم رہ جاتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ وار زون ہے، صوبہ میں یوتھ انگیجنٹ اوروویمن امپاورمنٹ میری ترجیحات اور اس صوبہ کے مستقبل کی ضرورت ہے ایسے ادارے بھی ہیں جہاں صرف داخلہ دیا جاتا ہے اور صرف سرٹیفکیٹ ہی دیا جاتا ہے ،سیکھانے کا عمل نہیں ہوتا اور جب کوئی شخص اسی سند کی بنیادپر باہر ملک جاتے ہیں تو فوراً واپس بھجوا دیئے جاتے ہیں، ملک کی بدنامی ہوتی ہے اور بےروزگاری میں بھی مزید اضافہ ہوتا ہے۔

 گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز پر یہی دباؤ ہوتا ہے کہ نوکری دیں سرکاری نوکریاں ناپید ہیں اور اسکا حل یہی ہے کہ عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ فنی تعلیم کو ہم فروغ دیں، یہ وائس چانسلرز اور ہمارا اپنی نوجوان نسل پر نہ صرف احسان ہوگا بلکہ یہ ملک کی معاشی ترقی میں بھی کردار ادا کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ، نیوٹک کی انتظامیہ اور دیگر حکام سے میری ملاقاتیں ہوئیں وزارت اوورسیز کو بھی ہم اسمیں شامل کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بیرون ملک بھجوانے میں قانونی تقاضوں کو پورا کرنا ضروری ہے اس ضمن میں جی آئی ذیڈ کے تعاون سے صوبہ بھر کی یونیورسٹیوں میں سیف امیگریشن کے حوالہ سے راہنمائی دفاتر قائم کیئے جائیں گے۔

 گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی تمام جامعات کو جرمنی کے تسلیم شدہ اداروں میں شامل کرانے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی زبان کی تعلیم کے لیئے صوبہ کی متعدد جامعات میں کورسز شروع کئے جائیں کیونکہ ہمارے بچوں کے لیئے لاہور یا اسلام آباد میں جاکر جرمن زبان سیکھنا ممکن نہیں ہمیں یہ سہولت اپنے بچوں کو دہلیز پر فراہم کرنی ہوگی ۔

 اجلاس میں جی آئی ذیڈ کے طاہر خان اور سیف امیگریشن پروگرام کے ذمہ دار قمر صدیق اعوان نے بریفنگ دی اور صوبہ کہ جامعات کی جرمنی کے لیئے تسلیم شدہ اداروں کی فہرست میں شامل کرانے میں اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی گورنر خیبرپختونخوا نے بریفنگ پر جی آئی ذیڈ کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا۔