سندھ کے 17 شہروں کے ماسٹر پلان ترتیب دینے کے لئے کام شروع کیا گیا ہے؛ سید بابر شاہ

16

نوشہروفیروز،24 جولائی (اے پی پی ): وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی خاص ہدایات کے مطابق سندھ کے 17 شہروں کے ماسٹر پلان ترتیب دینے کے لئے کام شروع کیا گیا ہے ،  اس سلسلے میں سندھ کے 7 شہروں کے ماسٹر پلان نوٹیفائی ہوچکے ہیں، فیز 3 میں مورو، ہالا ، کوٹری  اور ٹنڈو آدم کے لئے ماسٹر پلان ترتیب دینے کا کام شروع ہوچکا ہے۔

 ان خیالات کا اظہار  ڈائریکٹریٹ آف اربن  ریجنل پالیسی پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ حکومت سندھ کی جانب سے مورو شہر کے ماسٹر پلان ترتیب دینے کے لئے منعقدہ سیمینار سے سینئر پلانر اربن ریجنل پالیسی سید بابر شاہ  نے  خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر اربن ریجنل پالیسی  پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ کے کنسلٹنٹ  نے مورو شہرو کی موجودہ صورتحال ،  شہر میں  پینے کے پانی، صفائی ستھرائی، نکاسی آب، ٹرانسپورٹ، تعلیم، صحت، ممکنہ سیلاب اور بارشوں کے پانی کی نکاسی کی صورتحال  کے متعلق سیمینار کے شرکاء کو آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ شہروں میں صفائی ستھرائی کے لئے پبلک ہیلتھ کی اسکیموں کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت  ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ ماسٹر پلان ترتیب دینے کا مقصد آنے والے وقت میں شہری آباد  کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر پلاننگ کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا عالمی معیار کے مطابق شہروں میں صحت، تعلیم، ٹرانسپورٹ، پینے پانی، رہائشی سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔مورو شہر کی سٹی سروےنہیں ہو سکی ہے، جس کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر وں میں بہتر آب و ہوا اور ماحولیاتی تبدیلی کے لئے شہروں میں گرین بیلٹ ہونا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہروں کے ارد گرد زرعی زمینوں کو تیزی سے پلاٹنگ کے ذریعے ختم کیا جارہا ہے جس سے شہری آبادی میں بے تحاشا اضافہ اور شہری وسائل پر انتہائی زیادہ دباؤ ہے۔

 انہوں نے کہا کہ شہروں میں ٹرانسپورٹ کی سہولت کے بہتر بنانے کے لئے شہروں کے گرد رنگ روڈ تعمیر کئے جائیں اور شہری آبادی کو بائی پاس سے دور رکھنا ماسٹر پلان میں شامل ہے۔اور شہروں میں آبادی کے تناسب سے پارکوں کی تعداد انتہائی کم ہے اور مورو شہر میں اسپتال میں ڈاکٹروں کی تعداد اور بستروں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا اور شہر سے باہر ٹراما سینٹر کی تعمیر انتہائی ضروری ہے۔

سیمینار میں چیئرمین ضلع کاؤنسل سہیل اختر عباسی، چیئرمین میونسپل کمیٹی مورو نذیر احمد میمن، اسسٹنٹ کمشنر مورو محمد مستقیم قریشی، ایکسین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فیصل آفتاب میمن، اسکارپ ٹیوب ویل ڈویژن کے احمد خان کاکیپوٹو، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن محمد موسیٰ گوندل، سید کاظم شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت فاروق احمد وسطڑو، ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بشیر احمد ملاح، ڈی ایس او سیکنڈری اسلم راجپر اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔