ملتان،26 جولائی(اے پی پی):ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب فواد ہاشم ربانی نے کہا ہےحکومت قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو بڑھانے کے لئے کوشاں ہے،حکومت جنوبی پنجاب میں دو نئے سولر پاور پلانٹ لگا رہی ہے،ہمارا مستقبل قابل تجدید توانائی سے وابستہ ہے،سولر پاور جیسے منصوبے ماحول دوست ہوتے ہیں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ڈی ایچ اے ایرینا میں فیکٹ کمپنی کے زیر اہتمام تین روزہ سولر پاکستان نمائش کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب نے ڈی ایچ اے ملتان کے پر اجیکٹ ڈائریکٹربر یگیڈئر( ر) احمد رضوان گھمن، صدر ملتان چیمبر آف کامرس میاں راشد اقبال اور فیکٹ کے سی ای او سلیم احمد خان کے ہمراہ نمائش کا افتتاح کیا۔تین روزہ نمائش میں 50 سے زائد سولر کمپنیوں کی جانب سے سٹال لگائے گئے ہیں۔فواد ہاشم ربانی نے کہا کہ پاکستان کو درپیش سب سے بڑے چیلنجز میں سے ایک بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ہے،مہنگی بجلی کی وجہ سے صنعتوں کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہونے سے برآمدات بڑھانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سستی بجلی کی فراہمی کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے، حکومت قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو بڑھانے کیلئے بھی کوشاں ہے،قابل تجدید توانائی کے سلسلہ میں نمائشوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب نے کہا کہ حکومت جنوبی پنجاب میں دو نئے سولر پاور پلانٹس لگا رہی ہے،ایک سولر پاور پلانٹ ضلع کوٹ ادو اور دوسرا ضلع لیہ میں لگایا جارہا،ضلع لیہ اور ضلع بہاوپور میں پہلے ہی دو سولر پاور پلانٹس کام کررہے ہیں،سولر پاور پلانٹس میں اضافے سے سستی بجلی کی پیداوار بڑھے گی،وقت کے ساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں جدت اورمصنوعات کے معیار میں اضافہ ضروری ہے،ہمارا مستقبل قابل تجدید توانائی سے وابستہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بڑے سرکاری اداروں کو بھی سولر انرجی پہ منتقل کیا جارہا ہے اور زیر تعمیر جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں شمسی توانائی کا نظام نصب کیا جا رہا ہے۔