پانچ اگست کو  بھرپور طریقے سے یوم استحصال کشمیر منائیں گے؛وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام

31

اسلام آباد،26 جولائی (اے پی پی): وفاقی وزیر  برائے  امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت 5 اگست کو یوم استحصال منانے کی تیاریوں  سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وفاقی وزیر نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہن بھائیوں کی آواز دنیا بھر تک پہنچانے کے لئے پانچ اگست کو  بھرپور طریقے سے یوم استحصال  منائیں گے۔انھوں نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ یوم استحصال منانے کے لئے ہم آہنگی سے کام کریں۔

اجلاس میں وفاقی وزارتوں، مختلف محکموں، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، پنجاب، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے وفاقی وزیر کو 5 اگست 2024 “یوم استحصال” کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔

 وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ 76 سال سے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔ 5 اگست 2019 کو  بھارت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی مرضی کے خلاف ختم کر دیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی اخلاقی ، سفارتی اور سیاسی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کشمیریوں کی آواز پوری دنیا تک پہنچائی جائے گی اور پاکستانی قوم جموں و کشمیر کے منصفانہ حل تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ انہوں نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ اس سال پانچ اگست کو یوم استحصال کو  بھر پور طریقے سے  منانے کے لیے  مل کر ہم آہنگی سے کام کریں۔

انجینئر امیر مقام نے یوم استحصال کی تقاریب میں عوام کی زیادہ سے زیادہ  شرکت کو یقینی بنانے کے لئے پرنٹ و الیکٹرانک  میڈیا کے ذرائع ابلاغ سمیت سوشل میڈیا  کو استعمال کرنے  کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مظلوم کشمیری عوام کی آواز کو دنیا بھر تک پہنچایا جائے گا۔

اجلاس میں وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر امور کشمیر و گلگت بلتستان شبیر احمد عثمانی، آل پارٹیز حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی اور اے پی ایچ سی کے سینئر رہنما الطاف حسین وانی نے شرکت کی۔جوائنٹ سیکرٹری آزاد جموں و کشمیر کونسل علی اکبر خٹک اور جوائنٹ سیکرٹری حامد خان نے بھی  اجلاس میں شریک تھے  جبکہ  وزارت خارجہ، وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت داخلہ، وزارت دفاع، وزارت مواصلات، وزارت تعلیم و انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام، پی ٹی وی، ریڈیو پاکستان، پیمرا، سی ڈی اے، پی ٹی اے، کمشنر آفس اسلام آباد، کمشنر آفسر راولپنڈی سمیت اسلام آباد پولیس کے حکام نے  بھی اجلاس میں شرکت کی۔