اسلام آباد، 29 جولائی (اے پی پی ): وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف اور احسن اقبال نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف شرانگیز پراپیگنڈے اور قتل کے فتوی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی آوازوں کے خلاف ریاست فیصلہ کن کارروائی کرے گی ،کسی گروہ کے سیاسی مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی ،ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے کی اجازت نہیں دے گی نہ ہی حکومت اس طرح کی رویوں کو پنپنے کی اجازت دے گی،ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ختم نبوتﷺ ہمارے ایمان کا حصہ ہے ،حضورؐ تمام جہانوں کے لئے رحمت العالمین بن کر آئے اور اسلام رحمت ، برکتوں ، محبت اور یگانگت کا پیغام ہے ، اسلام کا یہ چہرہ ساری دنیا کو دکھائیں۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آج ایک گروہ کی جانب سے بے بنیاد پراپیگنڈہ شروع کیا گیا ، قاضی فائز عیسی کے حوالےسے جو بات کی گئی ہے ، ماضی اور ماضی قریب میں بار بار اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ قاضی فائز عیسی کا کسی فیصلے یا بیان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ، یہ چند لوگوں کے سیاسی مفادت کے ساتھ منسلک ہے ، وہ بار بار اس مسئلے کو ہوا دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہب کے نام پر خون خرابے کی کوشش کی جارہی ہے، سپریم کورٹ بھی اس حوالے سے وضاحت کر چکی ہے، اس حوالے سے پراپیگنڈہ بدستور جاری ہے ۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ہر خاص اور عام کو بتانا چاہتے ہیں کہ ریاست کسی کو کسی کے قتل کے فتوے جاری کرنے کی اجازت نہیں دیتی ، ریاست میں اگر اس طرح کھلی چھٹی دی گئی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا ، سیاسی اور دیگر مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے سوشل میڈیا میں عوام کو قتل پر اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے، انتہا پسندانہ پوسٹیں سوشل میڈیا پر لگائی جارہی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بے بنیاد الزام کی وجہ سے ہی سزا ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کافی عرصے سے سازش چل رہی ہے، ہماری اعلیٰ عدلیہ آئین کے مطابق فیصلے اورآئین کی تشریح کر رہی ہے ، آئین کی حکمرانی اور انصاف کا بول بالا ہونا چاہیے ۔ کسی گروہ کے سیاسی مفادات کی بنا پر ریاست کسی بھی صورت ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی۔