بلوچستان کی ترقی پاکستان کے ساتھ ہے ،مذاکرات کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں،کسی کو لاشوں پر سیاست کا موقع نہیں دیں گے؛ وزیراعلی بلوچستان

19

کوئٹہ،29 جولائی (اے پی پی):وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہاہے کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کے ساتھ ہے ،اگست میں گوادر میں بڑا غیرملکی وفد آ رہا ہے،بعض عناصر اس کو سبوتاژ کرنے کیلئے گوادر میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں، یہ  لوگ لاشوں کی سیاست چاہتے ہیں،  ہم لاشوں کی سیاست کے قائل نہیں اورنہ ہی کسی کو لاشوں پر سیاست کا موقع دیں گے ،  صوبہ  مزید تشدد کا متحمل نہیں ہوسکتا ،ریاستی رٹ پر کوئی کمپرومائز نہیں کیاجائے گا۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی اجلاس کے دوران پوائنٹ آف آرڈر پر اظہارخیال کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ  یہ ایوان سوشل میڈیا پر خواتین بارے غیراخلاقی الفاظ استعمال کرنے کی مذمت کرتا ہے، ہم کسی بھی رہنما کے خلاف انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے ،تاریخ کو دیکھنے کی ضرورت ہے،ہر رکن کا اپنا موقف ہے تاہم کچھ چیزیں ریکارڈ کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے،آئین پاکستان سب کو احتجاج کا حق دیتاہے اور اس کے ساتھ ہی حکومت کو بھی کچھ کا حق دیاہے ۔

 انہوں نے کہا کہ  ڈاکٹرماہ رنگ کے ساتھ پہلے جب مذاکرات ہوئے تھے تو انہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ آئندہ حکومت کی اجازت ملنے کے بعد احتجاج کریں گی، سوال یہ ہے کہ جلسے کیلئے گوادر کاانتخاب  کیوں کیاگیا ،اگست میں گوادر میں  بڑا غیرملکی وفد آرہاہے ،احتجاج سے ہمیں نقصان ہو گا،  ہم نے جن جن مقامات کی نشاندہی کرائی وہ انکاری ہوئے ،جب ہماری نشاندہی کے باوجود وہ انکاری ہوئے تواجازت کس بات کی،کہاجاتاہے کہ جلسہ پرامن ہے توپھر یہ لوگ اپنا چہرہ کیوں چھپاتے ہیں ،فرنٹیئرکور پر فائرنگ کیوں کرتے ہیں، ایک سپاہی کوشہید کیاجاتاہے ،یہ پرامن رہنے کا کون سا طریقہ ہے۔

وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا  کہ  کوئی بھی حکومت اپنے لوگوں پر سختی نہیں کرنا چاہتی، پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ سے جمہوریت پریقین رکھتی ہے ،بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں  توہم نے کہاتھاکہ جمہوریت بہترین بدلہ ہے،کیا تشدد کرنے والے لوگوں کو ہار پہنایاجائے ،بلوچستان کے لوگ سمجھ چکے ہیں کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کے ساتھ ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ جب ہمارے ادارے قانون کانفاذ کرتے ہیں توپھر ہم کیوں ان کاساتھ نہ دیں،سیکورٹی فورسز کس کیلئے قربانی دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بعض عناصر گوادر میں چند ہزار لوگوں کے مجمع کے نام پر ملکی ترقی کو روکنا چاہتے ہیں، صوبائی حکومت پھراعلان کرتی ہے کہ ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں ۔

 وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ بدقسمتی سے بلوچستان کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں،  مختلف طریقوں سے بلوچستان کونشانہ بنایاجارہاہے جس میں بندوق اٹھا کر یا پھر متبادل آواز بن کر یا سوشل میڈیا کے ذریعے نشانہ بنایاجارہاہے،اپوزیشن ہم پر مثبت تنقید کرے ،ہماری رہنمائی کرے لیکن ایک رات میں چیزیں درست نہیں ہوسکتیں ، ہم دعوی نہیں کرتے کہ شہد کی نہریں بہائیں گے تاہم ایک سمت کا تعین کریں گے،ان کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے ،ظالم کے ساتھ نہیں۔

انہوں نے کہاکہ اب تک 16ایف سی اہلکار زخمی اورایک لیفٹیننٹ کی آنکھ ضائع ہوئی ہے، کیا ان اہلکاروں پر تشدد جائز ہے،ہمیں کہاجاتاہے کہ مذاکرات کرے لیکن جب ہم آگے بڑھتے ہیں توپھر اپوزیشن پیچھے ہٹ جاتی ہے، رحمت صالح بلوچ کی مثال سامنے ہیں،ہمارا ایک حق مان لیاجائے تو آپ کے سب مطالبات تسلیم کرینگے،ریاست رٹ کو قائم رکھاجائے گا ۔