کراچی، 30 جولائی (اے پی پی):گورنر سندھ محمد کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ اگر 10 لاکھ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم سے آراستہ کیا جائے تو پاکستان ماہانہ 12 ارب ڈالر کا زرمبادلہ کما سکتا ہے،گورنر ہاؤس 50ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی کے جدید کورسز کے مواقع فراہم کر رہا ہے جبکہ ساڑھے چارلاکھ افراد بشمول طالبات کو آن لائن ٹریننگ دی جا رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے“اے پی پی ” سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ حیدرآباد کے 80ہزار نوجوانوں نے آئی ٹی کورس کے ٹیسٹ میں شرکت کی اور تقریباً 50ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی ایڈوانس کورسز کے لیے منتخب کیا جائے گا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ نوجوان گورنر ہاؤس میں ایڈوانسڈ آئی ٹی کورسز کر رہے ہیں، ماہانہ 600 سے 800 ڈالر کما رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم ملک کے کم از کم 10 لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم فراہم کریں تو ہم پاکستان میں اربوں ڈالر لانے کے قابل ہو جائیں گے جس کے نتیجے میں ملکی معیشت مستحکم ہو سکتی ہے۔
اپنے وژن کی وضاحت کرتے ہوئے گورنر ٹیسوری نے کہا کہ گورنر کا عہدہ سنبھالتے ہی وہ ملک اور صوبے کے لیے کچھ کرنے کا عزم رکھتے تھے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے آئی ٹی کے شعبے کا انتخاب کیا کہ اس شعبے میں کام کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس کے لئے گورنر ہاؤس کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں سے نوجوانوں کو تربیت دی جائے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو ملک کے معاشی استحکام کے لیے استعمال کر سکیں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ وہ اس طرح کی تربیتی سہولیات کو دوسرے شہروں تک بھی پہنچائیں گے اور اس مقصد کے لیے حیدرآباد کو پہلے ہی منتخب کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں نیاز سٹیڈیم میں نوجوانوں کے انتخاب کے لیے ایک ٹیسٹ لیا گیا اور 80 ہزار نوجوان لڑکے اور لڑکیاں امتحان میں شریک ہوئے۔
گورنر سندھ نے امید ظاہر کی کہ اس سے صوبے کے دوسرے بڑے شہر کے 50 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی سکل سیکھنے کا موقع ملے گا۔